Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 39
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًاۙ
لِّلطَّاغِيْنَ : سرکشوں کے لئے مَاٰ بًا : ٹھکانہ ہے
(یعنی) سرکشوں کا وہی ٹھکانہ ہے
الطاغی (الطاغین کا واحد) گناہوں میں حد سے بڑھ جانے والا۔ آدمی طغیان کی حد میں صرف اس وقت داخل ہوتا ہے جب کفر و انکار پر اس کو یقین ہوجائے۔ اگر صریحاً (کہہ کر) کفر پر یقین ہوگا تو اس کو کافر کہا جائے گا اور اگر اس کے عقیدہ پر کفر لازم آتا ہے اور عقیدہ کا تقاضا کفر ہو تو وہ بدعتی ‘ رافضی یا قدریہ یا مرجیہ ہوگا۔ مابا . جائے رجوع (واپسی کا مقام) یہ کانت کی دوسری خبر ہے (یعنی جہنم طاغیوں کا ٹھکانا ہے) ۔
Top