Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-Anfaal : 60
وَ اَعِدُّوْا لَهُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّةٍ وَّ مِنْ رِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْهِبُوْنَ بِهٖ عَدُوَّ اللّٰهِ وَ عَدُوَّكُمْ وَ اٰخَرِیْنَ مِنْ دُوْنِهِمْ١ۚ لَا تَعْلَمُوْنَهُمْ١ۚ اَللّٰهُ یَعْلَمُهُمْ١ؕ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْءٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ یُوَفَّ اِلَیْكُمْ وَ اَنْتُمْ لَا تُظْلَمُوْنَ
وَاَعِدُّوْا
: اور تیار رکھو
لَهُمْ
: ان کے لیے
مَّا
: جو
اسْتَطَعْتُمْ
: تم سے ہو سکے
مِّنْ
: سے
قُوَّةٍ
: قوت
وَّ
: اور
مِنْ
: سے
رِّبَاطِ الْخَيْلِ
: پلے ہوئے گھوڑے
تُرْهِبُوْنَ
: دھاک بٹھاؤ تم
بِهٖ
: اس سے
عَدُوَّ اللّٰهِ
: اللہ کے دشمن
وَعَدُوَّكُمْ
: اور تمہارے (اپنے) دشمن
وَاٰخَرِيْنَ
: اور دوسرے
مِنْ
: سے
دُوْنِهِمْ
: ان کے سوا
لَا تَعْلَمُوْنَهُمْ
: تم انہیں نہیں جانتے
اَللّٰهُ
: اللہ
يَعْلَمُهُمْ
: جانتا ہے انہیں
وَمَا
: اور جو
تُنْفِقُوْا
: تم خرچ کروگے
مِنْ شَيْءٍ
: کچھ
فِيْ
: میں
سَبِيْلِ اللّٰهِ
: اللہ کا راستہ
يُوَفَّ
: پورا پورا دیا جائے گا
اِلَيْكُمْ
: تمہیں
وَاَنْتُمْ
: اور تم
لَا تُظْلَمُوْنَ
: تمہارا نقصان نہ کیا جائے گا
اور جہاں تک ہوسکے (فوج کی جمعیت کے) زور سے اور گھوڑوں کے تیار رکھنے سے ان کے (مقابلے کے) لیے مستعد رہو کہ اس سے خدا کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں اور ان کے سوا اور لوگوں پر جن کو تم نہیں جانتے اور خدا جانتا ہے ہیبت بیٹھی رہے گی۔ اور تم جو کچھ راہ خدا میں خرچ کرو گے اس کا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا اور تمہارا ذرا نقصان نہیں کیا جائے گا
واعدوا لھم ما استطعتم من قوۃٍ :۔ مسلمانو ! تم سے جس قدر ہو سکے ان کافروں کے مقابلہ کیلئے طاقت فراہم کرلو۔ یعنی مسلمانو ! معاہدہ توڑنے والے یا عام کافروں کے مقابلہ کیلئے جو تیاری ممکن ہو ‘ کرلو۔ اِعْدَاد کا معنی ہے ضرورت کیلئے تیاری کرنا۔ قوت سے مراد ہے سامان ‘ اسلحہ ‘ ٹریننگ ‘ ریاضت جنگی ‘ گھوڑے ‘ کُشتی ‘ تیر اندزی کی مشق ‘ گولی چلانا وغیرہ۔ جہاد کیلئے مال فراہم کرنا بھی اسی ذیل میں آتا ہے۔ بعض کے نزدیک قوت سے مراد ہیں قلعے۔ حضرت عقبہ بن عامر کا بیان ہے کہ میں نے خود سنا ‘ رسول اللہ ﷺ منبر پر فرما رہے تھے : وَاَعِدُّوْا لَھُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّۃٍخبردار ہوجاؤ ‘ قوت تیراندازی ہے۔ خوب سن لو ‘ قوت تیر اندازی ہے۔ آگاہ ہوجاؤ ‘ قوت تیر اندازی ہے۔ رواہ مسلم۔ حضرت ابوبخیح سلمی کا بیان ہے کہ میں نے خود سنا ‘ رسول اللہ ﷺ فرما رہے تھے : جس نے اللہ کی راہ میں ایک تیر پہنچایا ‘ جنت میں اس کیلئے ایک درجہ ہے اور جس نے راہ خدا میں ایک تیر پھینکا ‘ وہ اس کیلئے (گناہوں کا) فدیہ ہے اور آزاد کرنے والا ہے (یعنی وہ دوزخ سے آزاد ہوجائے گا) رواہ النسائی۔ حضرت عقبہ بن عامر کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : عنقریب روم کی فتح تم کو عنایت کی جائے گی اور اللہ تمہارے لئے کافی ہوگا ‘ پس تم میں سے کوئی تیربازی سے عاجز نہ ہو (یعنی بطور تفریح تیراندازی کی مشق جاری رکھو) رواہ مسلم و ابو داؤد۔ ترمذی نے حضرت عقبہ والی روایت نقل کی ہے ‘ اس میں اتنا زائد ہے کہ راہ خدا میں جس کے بال سفید ہوئے ‘ قیامت کے دن وہ اس کیلئے نور ہوجائیں گے۔ بیہقی نے شعب الایمان میں تینوں حدیثیں نقل کی ہیں ‘ البتہ راہ خدا کی جگہ اسلام کا لفظ بیہقی کی روایت میں آیا ہے۔ حضرت عقبہ بن عامر کی روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ فرما رہے تھے : جس نے تیراندازی سیکھی ‘ پھر چھوڑ دی ‘ وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ یا یوں فرمایا : اس نے نافرمانی کی۔ رواہ مسلم حضرت ابو اسید کا بیان ہے : بدر کے دن جب ہم نے قریش کے سامنے اور قریش نے ہمارے سامنے صف بندی کرلی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب وہ تمہارے قریب آجائیں تو تیروں سے کام لینا تم پر لازم ہے۔ رواہ البخاری۔ حضرت عقبہ بن عامر جہنی کا بیان ہے کہ میں نے خود سنا ‘ رسول اللہ ﷺ فرما رہے تھے کہ اللہ ایک تیر کے ذریعہ سے تین آدمیوں کو جنت میں لے جائے گا : تیر بنانے والا جو تیر بنانے سے امیدوار ثواب ہو ‘ تیر پھینکنے والا اور تیر جوڑ دینے والا۔ تم لوگ تیر اندازی کرو اور گھوڑوں پر سوار ہو۔ گھوڑے پر سوار ہونے سے تمہاری تیراندازی بہتر ہے۔ آدمی کیلئے ہر لہو (کھیل) ناجائز ہے ‘ سوائے کمان سے تیر پھینکنے اور گھوڑے کی سواری کی ٹریننگ حاصل کرنے اور اپنی بیوی سے تفریح کرنے کے۔ یہ سب باتیں ٹھیک ہیں۔ رواہ الترمذی وابن ماجۃ۔ ابو داؤد اور دارمی کی روایت میں اتنا زائد ہے کہ جس نے تیری اندازی سیکھ کر بےتوجہی کے ساتھ اس کو ترک کردیا تو حقیقت میں ایک نعمت کو اس نے چھوڑ دیا۔ یا یوں فرمایا کہ نعمت کی اس نے ناشکری کی۔ بغوی کی روایت میں ہے کہ ایک تیر کے ذریعہ سے اللہ تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا : تیر بنانے والا اور تیر سے مدد پہنچانے والا اور راہ خدا میں تیر مارنے والا۔ ومن رباط الخیل اور پلے ہوئے گھوڑوں کو بھی تیار رکھو۔ یعنی جہاد کیلئے گھوڑوں کو پرورش کرنا۔ رباط مصدر ہے جو اسم مفعول کے معنی میں مستعمل ہے۔ بیضاوی نے لکھا ہے : رباط وہ گھوڑے جو جہاد کیلئے باندھے جائیں۔ مصدر بمعنی اسم مفعول ہے۔ رَبَطَ رَبْطًا ورِبَاطًا اور رابَطَ مَرابَطَۃً وَرِبَاطاً دونوں طرح سے آتا ہے ‘ یا وزن فعال بمعنی مفعول ہے ‘ یا ربیط کی جمع ہے ‘ جیسے فصیل کی جمع فصال۔ من رباط کا عطف من قوۃ پر ہے (قوت کا لفظ رباط الخیلکو بھی شامل ہے لیکن خصوصیت اور اہمیت ظاہر کرنے کیلئے خاص کا عطف عام پر کردیا گیا) جیسے جبرئیل اور میکائیل کا عطف المٰلئکۃ پر دوسری آیت میں کیا گیا ہے۔ حضرت انس راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : گھوڑوں کی پیشانی کے بالوں میں برکت ہے۔ متفق علیہ حضرت جریر بن عبد اللہ راوی ہیں : میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے کی پیشانی کے بال اپنی انگلی سے مروڑ رہے تھے اور فرما رہے تھے : گھوڑوں کے پیشانی کے بالوں سے قیامت تک خیر (بھلائی ‘ نفع) وابستہ رہے گی۔ ثواب (جہاد کا یا شہادت کا) اور مال غنیمت (بصورت فتح) رواہ مسلم۔ بغوی نے بطریق بخاری ‘ حضرت عروہ بارقی کی روایت سے یہٍ حدیث بیان کی ہے۔ حضرت ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : گھوڑے تین (طرح کے) ہوتے ہیں : ایک گھوڑا آدمی کیلئے (گناہ کا) بار ہوتا ہے ‘ دوسرا گھوڑا آدمی کیلئے (بےآبروئی اور دوزخ سے) پردہ (آڑ ‘ حفاظت) ہوتا ہے اور تیسرا گھوڑا آدمی کیلئے ثواب کا ذریعہ ہوتا ہے۔ جو گھوڑا آدمی دکھاوٹ ‘ غرور اور مسلمانوں سے اونچا اٹھنے کیلے پالے ‘ وہ اس کیلئے بار (گناہ) ہے اور جو گھوڑا آدمی جہاد میں شریک ہونے کیلئے پالے اور اللہ نے جو حق گھوڑے کی سواری اور گھوڑے کی ذات سے وابستہ کردیا ہے ‘ اس کو فراموش نہ کرے تو ایسا گھوڑا اس شخص کیلئے پردہ ہے اور جو گھوڑا کسی مسلمان کو جہاد میں شریک کرنے کیلئے کوئی پالے ‘ وہ باعث اجر ہے۔ اگر ایسے گھوڑے کو کسی چراگاہ یا سبزہ زار میں باندھ دے گا اور گھوڑا اس چراگاہ یا سبزہ زار سے کچھ کھائے گا تو جتنا وہ کھائے گا ‘ اسی کے بقدر گھوڑے والے کیلئے نیکیاں لکھی جائیں گی اور جو لید یا پیشاب کرے گا ‘ اسی کے بقدر مالک کیلئے نیکیاں لکھی جائیں گی۔ جب گھوڑا رسی تڑوا کر کہیں ایک ٹیلے یا دو ٹیلوں پر کلیلیں بھرے گا تب بھی اس کے قدموں کے نشانات اور لید اور پیشاب کے بقدر مالک کیلئے نیکیاں لکھی جائیں گی۔ اگر گھوڑے کو پانی پلانے کیلئے دریا پر لے جائے گا اور وہ وہاں پانی پئے گا تو جتنا اس نے پانی پیا ہوگا ‘ اس کے بقدر مالک کیلئے نیکیاں لکھی جائیں گی۔ رواہ مسلم بغوی کی روایت میں نمبر دوئم کے گھوڑے کے متعلق یہ الفاظ ہیں کہ جس شخص نے گھوڑا اسلئے پالا کہ وہ لوگوں کا ضرورت مند نہ رہے اور کسی سے سوال نہ کرنا پڑے اور گھوڑے کی ذات اور سواری سے اللہ کا جو حق وابستہ ہے ‘ اس کو بھی نہ بھولے تو ایسا گھوڑا پردہ ہے۔ حضرت ابو وہب جشمی کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : گھوڑے پالو ‘ ان کی پیشانیوں اور پٹھوں پر ہاتھ پھیرا کرو ‘ ان کی گردنوں میں قلادے ڈالو مگر تانت کے قلادے نہ ڈالو۔ رواہ ابو داؤد و النسائی ترھبون بہ عدو اللہ وعدوکم واخرین من دونھم لا تعلمونھم اللہ یعلمھم ط اور اس کے ذریعہ سے تم رعب جمائے رکھو اللہ کے دشمن اور اپنے دشمن پر اور ان کے علاوہ دوسروں پر بھی جن کو تم نہیں جانتے ‘ اللہ ان کو جانتا ہے۔ عدو اللہ سے مراد کفار مکہ ہیں اور اٰخرین من دونھم سے مراد مکہ والوں کے علاوہ دوسرے کفار ہیں۔ مجاہد اور مقاتل کے نزدیک یہود بنی قریظہ ‘ سدی کے نزدیک اہل فارس اور ابن زید و حسن کے نزدیک منافق مراد ہیں۔ تم ان کو نہیں جانتے کا مطلب یہ ہے کہ چونکہ وہ تمہارے ساتھ ہیں اور لَآ اِلٰہَ الا اللّٰہ کے قائل ہیں ‘ اسلئے تم نہیں جانتے کہ حقیقت میں وہ کافر ہیں۔ بعض لوگوں نے کہا : اٰخرین سے مراد کافر جن ہیں۔ ابو الشیخ نے ابوالمہدی کے سلسلہ سے مرفوعاً یہ قول نقل کیا ہے اور طبرانی نے یزید بن عبد اللہ بن غریب کی روایت سے اس کو رسول اللہ ﷺ کا قول قرار دیا ہے۔ وما تنفقو من شیء فی سبیل اللہ یوف الیکم وانتم لا تظلمون۔ اور اللہ کی راہ میں جو چیز بھی خرچ کرو گے ‘ وہ (یعنی اس کا ثواب) تم کو پورا پورا دیا جائے گا اور تمہارے حق میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ یعنی جہاد میں خرچ کرنے کا ثواب پورا پورا تم کو دیا جائے گا ‘ ثواب میں کمی نہیں کی جائے گی۔ حضرت زید بن خالد راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے کسی مجاہد کو سامان جہاد دیا ‘ اس نے خود جہاد کیا اور جس نے مجاہد کے پیچھے اس کے گھر والوں کی نگہداشت اس کی بجائے کی ‘ اس نے جہاد کیا۔ متفق علیہ حضرت ابو مسعود انصاری کا بیان ہے کہ ایک آدمی ایک اونٹنی جس کی نکیل پڑی ہوئی تھی ‘ لے کر آیا اور عرض کیا : یہ جہاد کیلئے دیتا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : قیامت کے دن اس کے عوض تجھے سات سو اونٹنیاں ملیں گی ‘ سب کی نکیلیں پڑی ہوں گی۔ رواہ مسلم حضرت انس راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنے مالوں ‘ جانوں اور زبانوں سے مشرکوں سے جہاد کرو۔ رواہ ابو داؤد و النسائی والدارمی حضرت خزیم بن فاتک راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے راہ خدا میں کچھ خرچ کیا ‘ اس کیلئے سات سو گنا (اجر) لکھا جائے گا۔ رواہ الترمذی و النسائی۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مجاہد کیلئے اس کا اجر ہے اور بنانے والے کیلئے اپنے بنانے کا بھی اجر ہے اور مجاہد کا بھی۔ راوہ ابو داؤد۔ ابن ماجہ نے حضرت علی ‘ حضرت ابو درداء ‘ حضرت ابوہریرہ ‘ حضرت ابوامامہ ‘ حضرت عبد اللہ بن عمرو ‘ حضرت جابر بن عبد اللہ اور حضرت عمران بن حصین کی روایت سے لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے جہاد کیلئے کچھ خرچ بھیجا اور خود اپنے گھر بیٹھا رہا ‘ اس کیلئے ہر درہم کے عوض سات سو درہم (کا ثواب) ہوگا اور جس نے خود جہاد کیا اور خود ہی جہاد میں صرف کیا ‘ اس کیلئے ہر درہم کے عوض سات ہزار درہم کا ثواب ہوگا۔ پھر حضور ﷺ نے آیت واللّٰہُ یُضَاعِفُ لِمَنْ یَّشَآء پڑھی۔ حضرت عبدالرحمن بن حباب کا بیان ہے کہ میں موجود تھا ‘ رسول اللہ ﷺ جیش عسرت (تبوک کو جانے والے لشکر) کو تیار کرنے اور مدد کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔ حضرت عثمان کھڑے ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ ! سو اونٹ جھولوں اور پالانوں سمیت میرے ذمے ہیں۔ حضور ﷺ نے پھر جیش عسرت کی مدد کی ترغیب دی۔ اس پر حضرت عثمان نے عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ ! میرے ذمے دو سو اونٹ مع ان کی جھولوں اور پالانوں کے ہیں۔ حضور ﷺ نے پھر اپیل کی۔ حضرت عثمان نے پھر کھڑے ہو کر عرض کیا : مجھ پر راہ خدا میں تین سو اونٹ جھولوں اور پالانوں سمیت لازم ہوئے۔ راوی کا بیان ہے : میں دیکھ رہا تھا کہ رسول اللہ ﷺ ممبر سے اتر رہے تھے اور فرما رہے تھے : اس کے بعد عثمان ؓ جو عمل بھی کرے ‘ عثمان سے اس کا مؤاخذہ نہیں (ہو گا) اس کے بعد عثمان جو بھی عمل کرے ‘ عثمان سے اس کا مؤاخذہ نہیں۔ رواہ الترمذی حضرت عبدالرحمن بن سمرہ کا بیان ہے : جیش عسرت کی تیاری کے وقت حضرت عثمان ایک ہزار دینار اپنی آستین میں لے کر آئے اور لا کر رسول اللہ ﷺ کی گود میں بکھیر دئیے۔ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی گود میں وہ اشرفیاں الٹ پلٹ کر رہے تھے اور فرما رہے تھے : عثمان اس کے بعد جو عمل بھی کرے ‘ اس کو ضرر نہ پہنچے گا (یعنی مؤاخذہ نہ ہوگا) یہ الفاظ حضور ﷺ نے دو بار فرمائے۔ رواہ احمد
Top