بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Mazhari - Al-Ghaashiya : 1
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَةِؕ
هَلْ : کیا اَتٰىكَ : تمہارے پاس آئی حَدِيْثُ : بات الْغَاشِيَةِ : ڈھانپنے والی
بھلا تم کو ڈھانپ لینے والی (یعنی قیامت کا) حال معلوم ہوا ہے
ھل اتک . استفہام تقریری ہے ‘ یعنی بیشک آپ کے پاس آگئی۔ حدیث الغاشیہ ایسی ساعت جس کی شدتیں اور ہولناکیاں ہر چیز پر چھا جائیں گی۔ بعض لوگوں نے کہا کہ الغاشیہ سے مراد آگ ہے کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے : وَ تَغْشٰی وُجُوْھَھُمُ النَّار لیکن الغاشیہ کے بعد چونکہ صرف کافروں ہی کا ذکر نہیں بلکہ مؤمنوں کی حالت کا بھی بیان ہے ‘ اس لیے الغاشیہ سے ساعت ہی مراد لینی صحیح ہے۔
Top