Tafseer-e-Mazhari - At-Tawba : 10
لَا یَرْقُبُوْنَ فِیْ مُؤْمِنٍ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّةً١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُوْنَ
لَا يَرْقُبُوْنَ : لحاظ نہیں کرتے ہیں فِيْ : (بارہ) میں مُؤْمِنٍ : کسی مومن اِلًّا : قرابت وَّ : اور لَا ذِمَّةً : نہ عہد وَ : اور اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْمُعْتَدُوْنَ : حد سے بڑھنے والے
یہ لوگ کسی مومن کے حق میں نہ تو رشتہ داری کا پاس کرتے ہیں نہ عہد کا۔ اور یہ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں
لا یرقبون فی مؤمن الا ولا ذمۃ ط مؤمن کے معاملہ میں وہ نہ کسی قرابت کا لحاظ کرتے ہیں نہ دوستی اور قول وقرار کا۔ یہ سابق آیات کی تکرار نہیں ہے بلکہ ما کانوا یعملون کی تشریح ہے۔ بعض اہل تفسیر کا قول ہے کہ پہلی آیت لاَ یَرْقُبُوْنَسے مراد تو عام منافق ہیں اور اس جگہ لا یرقبون سے مراد یہودی اور وہ عرب مراد ہیں جن کو ابوسفیان نے جمع کر کے کھانا کھلایا تھا (اور مسلمانوں کے مقابلہ میں لایا تھا) ۔ واولئک ھم المعتدون۔ اور یہ ہی بلاشبہ (شرارت اور بدی میں) حد سے بڑھ جانے والے ہیں۔
Top