Tafseer-e-Mazhari - At-Tawba : 20
اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ١ۙ اَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَهَاجَرُوْا : اور انہوں نے ہجرت کی وَجٰهَدُوْا : اور جہاد کیا فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ بِاَمْوَالِهِمْ : اپنے مالوں سے وَ : اور اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانیں اَعْظَمُ : بہت بڑا دَرَجَةً : درجے عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے ہاں وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی لوگ هُمُ : وہ الْفَآئِزُوْنَ : مراد کو پہنچنے والے
جو لوگ ایمان لائے اور وطن چھوڑ گئے اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے جہاد کرتے رہے۔ خدا کے ہاں ان کے درجے بہت بڑے ہیں۔ اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
الذین امنوا وھاجروا وجاھدوا فی سبیل اللہ باموالھم وانفسھم اعظم درجۃ عند اللہ واولئک ھم الفائزون۔ جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کی اور جان و مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا ‘ وہ اللہ کے ہاں بڑے مرتبہ والے ہیں اور یہی لوگ کامیاب ہیں۔ یعنی مسجد حرام کی آباد کاری اور حاجیوں کو پانی پلانے پر فخر کرنے والوں سے ان لوگوں کا مرتبہ اونچا ہے اور اللہ کے نزدیک ان کا اعزاز زیادہ ہے ‘ یا ان لوگوں سے مرتبہ بلند ہے جن میں یہ خصوصی صفات نہ ہوں۔ اور یہ ہی (جامع الصفات) لوگ دوزخ سے محفوظ رہنے والے ‘ جنت میں پہنچنے والے اور اونچے اونچے رتبوں پر پہنچنے والے ہیں۔
Top