Tafseer-e-Mazhari - At-Tawba : 75
وَ مِنْهُمْ مَّنْ عٰهَدَ اللّٰهَ لَئِنْ اٰتٰىنَا مِنْ فَضْلِهٖ لَنَصَّدَّقَنَّ وَ لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان سے مَّنْ : جو عٰهَدَ اللّٰهَ : عہد کیا اللہ سے لَئِنْ : البتہ۔ اگر اٰتٰىنَا : ہمیں دے وہ مِنْ : سے فَضْلِهٖ : اپنا فضل لَنَصَّدَّقَنَّ : ضرور صدقہ دیں ہم وَلَنَكُوْنَنَّ : اور ہم ضرور ہوجائیں گے مِنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : صالح (جمع)
اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جنہوں نے خدا سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہم کو اپنی مہربانی سے (مال) عطا فرمائے گا تو ہم ضرور خیرات کیا کریں گے اور نیک کاروں میں ہو جائیں گے
ومنھم من عھد اللہ لئن اتٰنا من فضلہ لنصدقن ولنکونن من الصلحین۔ اور ان میں سے بعض آدمی ایسا بھی ہے جس نے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ اگر اللہ ہم کو اپنے فضل سے عطا فرما دے گا تو ہم ضرور صدقہ دیں گے اور یقیناً صالحین (نیکوکار لوگوں) میں سے ہوں گے۔ ابن جریر اور ابن مردویہ نے عوفی کی سند سے بیان کیا کہ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ منافقوں میں سے کچھ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ سے وعدہ کیا کہ اگر اللہ ہم کو دے گا تو ہم زکوٰۃ دیں گے اور اہل صلاح کے سے کام کریں گے۔ مراد یہ ہے کہ صلۃ الرحم (کنبہ پروری) کریں گے ‘ زکوٰۃ ادا کریں گے اور ان کی راہ میں جو خرچ کرنا واجب یا مستحب ہوگا ‘ وہ کریں گے۔
Top