Mazhar-ul-Quran - Yunus : 106
وَ لَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَنْفَعُكَ وَ لَا یَضُرُّكَ١ۚ فَاِنْ فَعَلْتَ فَاِنَّكَ اِذًا مِّنَ الظّٰلِمِیْنَ
وَلَا تَدْعُ : اور نہ پکار مِنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : مَا : جو لَا يَنْفَعُكَ : نہ تجھے نفع دے وَلَا : اور نہ يَضُرُّكَ : نقصان پہنچائے فَاِنْ : پھر اگر فَعَلْتَ : تونے کیا فَاِنَّكَ : تو بیشک تو اِذًا : اس وقت مِّنَ : سے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور اللہ کے سوا اس کو ہرگز نہ پکارنا کہ جو تجھ کو نفع دے سکتی ہے نہ نقصان، پس اگر ایسا کیا تو اس حالت میں تو ظالموں میں سے ہوگا
اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ حضور ﷺ نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کو نصیحت کرتے وقت یہ فرمایا کہ ہر طرح کی مدد کی خواہش تجھ کو اللہ تعالیٰ ہی سے کرنی چاہیے۔ کیونکہ تمام دنیا تجھ کو ضرر پہنچانا چاہے یا نفع جب تک اللہ کی مرضی نہ ہو نہ کوئی تجھ کو نفع پہنچا سکتا ہے، نہ کچھ ضرر پہنچا سکتا ہے۔
Top