Mazhar-ul-Quran - Yunus : 53
وَ یَسْتَنْۢبِئُوْنَكَ اَحَقٌّ هُوَ١ؔؕ قُلْ اِیْ وَ رَبِّیْۤ اِنَّهٗ لَحَقٌّ١ؔؕۚ وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ۠   ۧ
وَيَسْتَنْۢبِئُوْنَكَ : اور آپ سے پوچھتے ہیں اَحَقٌّ : کیا سچ ہے ھُوَ : وہ قُلْ : آپ کہ دیں اِيْ : ہاں وَرَبِّيْٓ : میرے رب کی قسم اِنَّهٗ : بیشک وہ لَحَقٌّ : ضرور سچ وَمَآ : اور نہیں اَنْتُمْ : تم ہو بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنے والے
اور تم سے پوچھتے ہیں : کیا یہ وعدہ حق ہے ! تم فرماؤ : مجھے اپنے رب کی قسم ! البتہ وہ برحق ہے اور تم (اللہ کو عاجز نہ کرسکو گے (کہ وہ عذاب دینا چاہے اور تم بچ جاؤ)
قیامت کی تصدیق مشر ک لوگ یہ بھی پوچھتے تھے کہ کیا سچ مچ قیامت ہوگی اور اس کے انکار کرنے والوں کو عذاب ہوگا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اے رسول اللہ کے ! تم ان لوگوں سے کہہ دو قسم خدا کی ! قیامت ضرور ہونے والی ہے۔ تم یہ نہ خیال کرو کہ ہم مٹی کے ڈھیر ہو کر پھر قبر سے کیوں کر نکل آئیں گے وہ دوبارہ پیدا کرسکتا ہے جس طرح اس نے پہلے پیدا کیا ہے۔ اس کا ایک فقط کن کا حکم کافی ہے، پھر اگر تم بھاگنا بھی چاہو تو رستہ نہ ملے گا۔ نہ کوئی حیلہ حوالہ پیش ہو سکے گا بلکہ عذاب ہو کر رہے گا۔
Top