Mazhar-ul-Quran - At-Takaathur : 7
ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَیْنَ الْیَقِیْۙنِ
ثُمَّ : پھر لَتَرَوُنَّهَا : ضرور اسے دیکھوگے عَيْنَ الْيَقِيْنِ : یقین کی آنکھ
پھر3، بیشک ضرور اس دوزخ کو یقینی دیکھنا دیکھو گے
یاد الٰہی سے غفلت اللہ کی رحمت سے محرومی کا باعث۔ (ف 3) یعنی اس وقت کہا جائے گا کہ اب بتلاؤ دنیا کے عیش و آرام کی کیا حقیقت تھی۔ صحیح مسلم میں حضرت ابوہریوہ کی روایت ہے کہ جو دیدار الٰہی اور حساب کتاب کی ایک بہت بڑی حدیث ہے اور اس صحیح حدیث کا ایک ٹکڑا گویا اس سورت کی تفسیر ہے حاصل اس ٹکڑے کا یہ ہے کہ جو لوگ دنیا میں صاحب نعمت اور اللہ کے روبرو کھڑے ہونے اور حساب کتاب سے غافل ہیں اس طرح کے لوگوں میں سے ہر ایک شخص کا ھساب کتاب یوں ہی ہوگا، کہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے شخص کیا میں نے تجھ کو دنیا میں عزت دی مال دیا اور ہر طرح کا صاحب نعمت کیا تھا جب یہ شخص اللہ کی نعمتوں کا اقرار کرے گا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا جس خدا نے ان نعمتوں کو پیدا کیا تھا اس کی پیدا کی ہوئی نعمتوں کو برت کر اس خدا کی یاد بھی کچھ تو نے دل میں رکھی تھی، یہ شخص جب اس سوال کا جواب پورا نہ دے سکے گا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا دنیا میں تو جس طرح تو نے میری یاد کو بھلادیا اسی طرح میں نے بھی آض اپنی رحمت سے تجھ کو محروم کردیا اور بھلادیا۔
Top