Mazhar-ul-Quran - Hud : 100
ذٰلِكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْقُرٰى نَقُصُّهٗ عَلَیْكَ مِنْهَا قَآئِمٌ وَّ حَصِیْدٌ
ذٰلِكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ الْقُرٰي : بستیوں کی خبریں نَقُصُّهٗ : ہم یہ بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ پر (کو) مِنْهَا : ان سے قَآئِمٌ : قائم (موجود) وَّحَصِيْدٌ : کٹ چکیں
یہ چند بستیوں کے حالات ہیں جنہیں ہم تم کو سناتے ہیں ان میں سے کچھ تو بستیاں اب تک باقی ہیں اور کچھ غارت ہوگئی ہیں
اوپر چند قصے بیان فرما کر اب نتیجہ کے طور پر فرمایا :'' اے رسول اللہ کے (ﷺ) ! یہ پہلی امتوں کی خبریں ہیں یعنی ان لوگوں نے اپنے رسولوں کے ساتھ جیسا کیا ویسا پایا۔ یہ گاؤں اور شہر جن پر عذاب آتا گیا بعض تو ایسے ہیں کہ بالکل نیست و نابود نہیں ہوئے ویران کردیئے گئے، اور بعضوں کا طبقہ ہی الٹ دیا گیا۔ پھر فرمایا کہ ان پر اللہ کا ظلم نہیں تھا آپ ہی ان لوگوں نے اپنے اوپر ظلم کیا۔ رسولوں کو جھٹلاتے رہے اور نہ راہ حق پر آئے بتوں کی پرستش کرتے رہے، اور جب عذاب آیا تو ان کے وہ جھوٹے معبود کچھ نہ کرسکے۔ آخر کار یہی ہوا کہ ان کی بت پرستی نے ان کو ہی کر کے چھوڑا۔
Top