Mazhar-ul-Quran - Hud : 104
وَ مَا نُؤَخِّرُهٗۤ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍؕ
وَ : اور مَا نُؤَخِّرُهٗٓ : ہم نہیں ہٹاتے پیچھے اِلَّا : مگر لِاَجَلٍ : ایک مدت کے لیے مَّعْدُوْدٍ : گنی ہوئی (مقررہ)
اور ہم اس کو (یعنی روز قیامت کو) پیچھے نہیں ہٹاتے مگر ایک گنی ہوئی مدت کے لئے
اس آیت میں فرمایا کہ قیامت کے آنے میں دیر اس لئے ہورہی ہے کہ خدا نے یہ بات اس لئے ٹھرائی ہے کہ جب تک دنیا کے تمام پیدا ہونے والے لوگ پیدا نہ ہولیں گے اور ان کے پیدا ہونے کے لئے مدت مقرر ہے وہ پوری نہ ہوجائے گی اس دن تک قیامت نہ آئے گی۔ پھر فرمایا کہ جب وہ دن آئے گا تو کسی کی مجال ہے جو بغیر حکم خدا کے ایک بات بھی زبان سے نکال سکے۔ ارشاد ہوتا ہے کہ قیامت کے دن جتنے لوگ ہوں گے ان میں سے بعض بد بخت ہوں گے جن کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور بعض نیک بخت ہوں گے جن کے لئے جنت بنائی گئی ہے۔
Top