Mazhar-ul-Quran - Hud : 2
اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنَّنِیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌۙ
اَلَّا : یہ کہ نہ تَعْبُدُوْٓا : عبادت کرو اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا اِنَّنِيْ : بیشک میں لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے نَذِيْرٌ : ڈرانے والا وَّبَشِيْرٌ : اور خوشخبری دینے والا
یہ کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو (اور کہہ دو کہ) بیشک میں تمہارے واسطے اللہ کی طرف سے ڈرانے والا ہوں اور خوش خبری دینے والا ہوں
سوائے خدا تعالیٰ کے کسی کی عبادت جائز نہیں ان آیتوں کا مطلب یہ ہے کہ حکم اس کتاب میں سب سے زیادہ ضروری اور اول درجے کا یہ ہے کہ سوائے معبود حقیقی کے اور کسی کی عبادت نہ کرو اور یہ بھی ان سے کہہ دو کہ میں بشارت دینے والا بھی ہوں اور ڈرانے والا بھی ہوں۔ اگر تم خدا کا حکم مانو گے تو تمہارے لئے جنت کی بشارت ہے اور اگر نہ مانو گے تو تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے۔ صرف اللہ ہی کی عبادت ہونی چاہیے اور جو کچھ تم پہلے کرچکے اس سے استغفار کرو اور آئندہ کے لئے توبہ کرلو۔ خدا اس کا نفع تمہیں دنیا میں بہت ہی اچھا دے گا، تمہارے رزق بڑھائے گا عیش و آرام میں رکھے گا اور آخرت میں ہر شخص کے عمل کے موافق دس گونہ فضل کرے گا۔ جو شخص ایک برائی کرتا ہے اس کی ایک برائی لکھی جاتی ہے اور جو ایک نیکی کرتا ہے اس کی دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ پھر فرمایا اے رسول اللہ کے ! ان لوگوں سے یہ بھی کہہ دو کہ اگر تم شرک سے توبہ اور استغفار نہ کروگے تو مجھے خوف ہے کہ قیامت کے دن تم پر عذاب ہو۔ کیونکہ جب تم مر جاؤ گے تو پھر ایک دن تمہیں خدا زندہ کرے گا اور تمہارے اعمال کا پورا بدلہ دے گا وہ ہر شے پر پوری پوری قدرت رکھتا ہے۔
Top