Mazhar-ul-Quran - An-Nahl : 56
وَ یَجْعَلُوْنَ لِمَا لَا یَعْلَمُوْنَ نَصِیْبًا مِّمَّا رَزَقْنٰهُمْ١ؕ تَاللّٰهِ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا كُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ
وَ : اور يَجْعَلُوْنَ : وہ مقرر کرتے ہیں لِمَا : اس کے لیے جو لَا يَعْلَمُوْنَ : وہ نہیں جانتے نَصِيْبًا : حصہ مِّمَّا : اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا تَاللّٰهِ : اللہ کی قسم لَتُسْئَلُنَّ : تم سے ضرور پوچھا جائے گا عَمَّا : اس سے جو كُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ : تم جھوٹ باندھتے تھے
اور جن کو وہ جانتے بھی نہیں (یعنی بتوں کو) ان کے لئے ہماری دی ہوئی روزی میں سے حصہ مقرر کرتے ہیں، اللہ کی قسم ! تم سے ضرور سوال ہوگا جو کچھ کہ تم جھوٹ باندھتے تھے
قیامت میں سوال ہوگا اس آیت میں فرمایا کہ بت جو بلکل بیخبر پتھر ہیں۔ ان کے واسطے اللہ کی دی ہوئی روزی میں سے یہ لوگ حصہ مقرر کرتے ہیں اور ان بتوں کو اس کی مطلق خبر بھی نہیں ہے۔ نہ جاندار ہیں نہ ان کی آنکھیں ہیں نہ کان، غرضیکہ اس بات پر اللہ پاک نے اپنی ذات کی قسم کھائی کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ضرور ان لوگوں سے پوچھے گا کہ (1) تمام عمر کن کامون میں گزاری اور (2) جوانی میں کیا کیا (3) اور روپیہ پیسہ کیونکر کمایا اور (4) کہاں خرچ کیا۔ علم دین کی نصیحت پر کیا عمل کیا۔ حاصلی یہ ہے مشرکوں نے جو کچھ عمر بھر اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھا ہے ان چار باتوں کی جواب دہی میں وہ سب کھل جائے گا۔
Top