Mazhar-ul-Quran - An-Nahl : 5
وَ الْاَنْعَامَ خَلَقَهَا١ۚ لَكُمْ فِیْهَا دِفْءٌ وَّ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ۪
وَالْاَنْعَامَ : اور چوپائے خَلَقَهَا : اس نے ان کو پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں دِفْءٌ : گرم سامان وَّمَنَافِعُ : اور فائدے (جمع) وَمِنْهَا : ان میں سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اور چوپایوں کو تمہارے لئے (اسی نے) پیدا کیا، ان میں (بعض کی کھال اور بعض کی اون میں) تمہارے گرم لباس ہیں اور بہت سے فائدے ہیں ان میں سے بعض کو تم کھاتے ہو
چوپایوں کا ذکر اس آیت میں چوپایوں کا ذکر کیا کہ اونٹ گائے۔ بکریاں جس کی تفسیر سورة انعام (پارہ 8) میں گزر چکی ہے۔ یہ سب تمہارے واسطے پیدا کئے گئے ہیں۔ تم اس کا احسان نہیں مانتے خیال کرو تو ان جانوروں سے تمہیں کیا کیا فائدہ پہنچتا ہے۔ بعض جانوروں کی کھال کا پوستین بنتا ہے۔ بعض جانوروں کے روئین بنے جاتے ہیں جس سے اونی کپڑے تیار ہوتے ہیں اور جاڑوں میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔ بعض جانوروں کا دودھ پیتے ہیں۔ ان کے گوشت کھائے جاتے ہیں اور جانوروں کو جب چرا کر لاتے ہو، ان کے تھن دودھ سے بھرے ہوتے ہیں تو ان کو دیکھ کر تم خوش ہوتے ہو۔ اور تجارت وغیرہ کے لئے جب کوئی بوجھ کہیں لے جانا چاہتے ہو تو جانوروں کی پیٹھ پر رکھ کرلے جاتے ہو۔ اگر تم خود لے جاتے تو ممکن نہ تھا اگر ممکن بھی تھا تو بڑی مشقت کا کام تھا اور گھوڑے وغیرہ سواری اور زینت کے لئے ہیں غرض ذرا سمجھو اللہ پاک بندوں پر کیسا مہربان اور رحیم ہے کہ اس نے ہر ایک ضرورت کے رفع کرنے کا سامان پیدا کیا۔
Top