Mazhar-ul-Quran - Al-Israa : 11
وَ یَدْعُ الْاِنْسَانُ بِالشَّرِّ دُعَآءَهٗ بِالْخَیْرِ١ؕ وَ كَانَ الْاِنْسَانُ عَجُوْلًا
وَيَدْعُ : اور دعا کرتا ہے الْاِنْسَانُ : انسان بِالشَّرِّ : برائی کی دُعَآءَهٗ : اس کی دعا بِالْخَيْرِ : بھلائی کی وَكَانَ : اور ہے الْاِنْسَانُ : انسان عَجُوْلًا : جلد باز
اور یہ ( بھی بتلاتا ہے) کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ان کے لئے ہم نے دکھ دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے
غصہ میں آ کر بددعا کرنا منع ہے اس آیت میں اللہ پاک نے انسان کو جلدی کرنے کا بیان فرمایا کہ اکثر انسان اپنے لئے اور اپنے گھر والوں کے لئے اور اپنے مال کے لئے اور اپنی اولاد کے لئے غصہ میں آن کر ان سب کو کو ستا ہے اور ان کے لئے بددعائیں کرتا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ اس کی یہ بددعا قبول کرلے تو وہ شخص یا اس کے اہل و عیال ومال ہلاک ہوجائیں لیکن اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے اس کو قبول نہیں فرماتا۔ مطلب یہ ہے کہ ہر مسلمان کو غصہ کی حالت میں ہر طرح کی بددعا کرنے سے بچنا چاہیے۔
Top