Mazhar-ul-Quran - Maryam : 76
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًى١ؕ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا
وَيَزِيْدُ : اور زیادہ دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا : جن لوگوں نے ہدایت حاصل کی هُدًى : ہدایت وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تمہارے رب کے نزدیک ثَوَابًا : باعتبار ثواب وَّخَيْرٌ : اور بہتر مَّرَدًّا : باعتبار انجام
اور جنہوں نے ہدایت پائی اللہ ان کو زیادہ ہدایت دیتا ہے اور باقی رہنے والی نیکیاں تمہارے پروردگار کے نزدیک ثواب میں بہتر ہیں، اور انجام کے لحاظ سے بہت بہترین ہیں "
مرنے کے بعد سوائے نیک عمل کے کچھ کام نہ آوے گا، خدا کا بیٹا بنانے کا جواب اس آیت میں اللہ جل شانہ نے فرمایا کہ وجاہت اور سامان جس پر کافروں کو ناز ہے ، کچھ بھی نہیں چند روزہ ہے۔ ہاں نیک اعمال ہی تادیر باقی رہتے ہیں، اور خدا کے پاس جزاء اور بدلہ کے لحاظ سے بہت ہی بہتر ہیں ۔ نیکوں کو آخرت میں نیک بدلہ اور عمدہ مرتبہ اور بہتر مکان ملے گا، جو سدا رہے گا۔ معتبر سند سے مسند بزاز میں ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے جس میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :" مال اور اولاد دنیا میں چھوڑ کر جانے کی چیزیں ہیں۔ ہاں جو عمل آدمی نے عمر بھر کئے ہیں، وہ مرنے کے بعد اس کے ساتھ جانے کی چیز ہے "۔ مسند امام احمد اور ابو داؤد میں براء بن عازب ؓ سے صحیح روایت ہے جس میں یہ ذکر ہے کہ نیک عمل اچھی صورت ، اور بد عمل بری صورت بن کر قبر میں ہر ایک مردہ کے پاس آتے ہیں۔
Top