Mazhar-ul-Quran - Maryam : 87
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۘ
لَا يَمْلِكُوْنَ : وہ اختیار نہیں رکھتے الشَّفَاعَةَ : شفاعت اِلَّا : سوائے مَنِ اتَّخَذَ : جس نے لیا ہو عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس عَهْدًا : اقرار
(تو لوگ) کسی کی شفاعت کا اختیار نہ رکھیں گے ، مگر وہی جس نے خدا کے پاس (سے) وعدہ پا لیا ہے
مشرکین کہتے تھے کہ جن لوگوں کی مورتوں کو ہم پوجا کرتے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ سے سفارش کر کے ہم کو اس عذاب سے چھڑا لیں گے۔ مشرکین مکہ کی اس بات کا جواب اللہ تعالیٰ نے ان آیتوں میں یہ دیا کہ شفاعت کینے کی مجال وہاں اس شخص کو ہوگی جس سے اللہ تعالیٰ نے اقرار کرلیا ہے، جیسے محمد ﷺ کہ قرآن میں ان سے خطاب فرمایا جاتا ہے کہ عقریب آپ کو ایسا دیں گے کہ آپ راضی ہوجائیں گے۔ اس کے جواب میں رسول اللہ ﷺ نے یوں عرض کیا کہ جب تک میرا ایک امتی بھی دوزخ میں رہے گا میں راضی نہ ہوں گا۔
Top