Mazhar-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 26
وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا سُبْحٰنَهٗ١ؕ بَلْ عِبَادٌ مُّكْرَمُوْنَۙ
وَقَالُوا : اور انہوں نے کہا اتَّخَذَ : بنا لیا الرَّحْمٰنُ : اللہ وَلَدًا : ایک بیٹا سُبْحٰنَهٗ : وہ پاک ہے بَلْ : بلکہ عِبَادٌ : بندے مُّكْرَمُوْنَ : معزز
اور (ف 2) یہ کافر بولے کہ اللہ نے (فرشتوں کو) اولاد اختیار کیا وہ اللہ اس سے پاک ہے بلکہ (وہ فرشتے اس کے ) معزز بندے ہیں
(ف 2) شان نزول۔ یہ آیت خزاعہ کے حق میں نازل ہوئی جنہوں نے فرشتوں کو اللہ کی اولاد کہا تھا، اور ان کی مورتوں کی پوجا کرکے یہ اعتقاد رکھتے تھے اگر قیامت قائم ہوئی تو وہ فرشتے اللہ کے روبرو ہماری سفارش کرکے ہم کو دوزخ کے عذاب سے چھڑالیں گے ، اس کا جواب ان آیتوں میں فرمایا کہ جس طرح ان مشرکوں کے پاس بت پرستی کی کچھ سند نہیں ہے اسی طرح فرشتوں کو اللہ کی اولاد ٹھہرانے کی بھی ان کے پاس کوئی سند نہیں ہے پھر فرمایا کہ جو مشرک بغیر توبہ کے مرجائے گا تو جس طرح سوئی کے ناکہ میں اونٹ کا گھس جانا ناممکن ہے اسی طرح ایسے مشرک کی نجات ناممکن ہے پھر فرشتے ان مشرکوں کی سفارش کیونکر کرسکتے ہیں پھر فرمایا فرشتے خداوند کریم کے حکم کے ایسے مطیع ہیں کہ اس کی اجازت کے بغیر کلام نہیں کرتے، جب وہ فرماتا ہے تو بولتے ہیں اور جواب دیتے ہیں بےاجازت کوئی بات نہیں کرتے ، اللہ تعالیٰ ان کے ظاہر و باطن سے واقف ہے، اور وہ جانتا ہے کہ یہ نافرمانی نہیں کرتے، اور یہ اللہ تعالیٰ کے خوف سے ہر دم کانپتے ہیں اور جو کوئی ان میں سے خدائی کا دعوی کرے تو اس کو بھی ہم دوزخ میں بھیج دیں، یہی سزا ہم ہمیشہ ظالموں کو دیتے ہیں۔
Top