Mazhar-ul-Quran - Al-Hajj : 32
ذٰلِكَ١ۗ وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰهِ فَاِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوْبِ
ذٰلِكَ : یہ وَمَنْ : اور جو يُّعَظِّمْ : تعظیم کرے گا شَعَآئِرَ اللّٰهِ : شعائر اللہ فَاِنَّهَا : تو بیشک یہ مِنْ : سے تَقْوَي : پرہیزگاری الْقُلُوْبِ : جمع قلب (دل)
یہ حکم ہے اور جو کوئی اللہ کی نشانیوں (ف 1) کی تعظیم کرے تو بیشک یہ دلوں کی پرہیزگاری سے ہے
قربانی اور اس کے ثواب وآداب کا ذکر۔ (ف 1) ان آیتوں میں فرمایا کہ جو شخص خدا کی نشانیوں کی تعظیم سمجھتا ہے یہ اس کی پرہیزگاری کی علامت ہے آگے مطلب یہ ہے کہ قربانی کے جانوروں کو عرب اپنے ساتھ کعبہ شریف میں لایا کرتے تھے یا پہلے بھیج دیتے تھے اور ایسے جانوروں کو اکثر ان میں اونٹ ہوا کرتے تھے ان جانوروں کی نسبت اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تمہارے ان میں ہر طرح کے فائدے ہیں ان پر بوقت ضرورت سوار ہولیا کروبوقت حاجت ان کا دودھ پی لیا کرو، ضرورت کے وقت بوجھ لاد دیاکرو، ان کے اون اور بال کام میں لے آیاکرو، یہ فوائد تم کو ذبح کے وقت تک حاصل رہیں گے پھر اس کے ذبح کی جگہ بیت العتیق یعنی حرم شریف ہے۔
Top