Mazhar-ul-Quran - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
اللہ تعالیٰ1 نے آسمان اور زمین کو درست تدبیر سے پیدا کیا، بیشک اس میں (اس کے استحقاق عبادت کی) بڑی نشانی ہے مسلمانوں کے لیے۔
(ف 1) ان آیتوں میں اپنی قدرت کا حال بیان فرماتا ہے کہ اس نے آسمان اور زمین کو بےفائدہ نہیں پیدا کیا بلکہ اس واسطے پیدا کیا کہ ہر ایک شخص کو اس کے عمل کا بدلہ ملے، برے کا برا، اچھے کو اچھا، اس آیت میں ایمان والوں کو ہدایت ہے کہ اللہ اکیلا جہان کا پیدا کرنے والا ہے وہی اکیلا عبادت کے قابل ہے اور منکرین حشر کو یہ تنبیہ ہے کہ یہ لوگ خود تو دنیا میں جو کام کرتے ہیں اس میں کوئی نہ کوئی فائدہ ان کے مدنظر ہوتا ہے ، مثلا کھیتی میں پیداوار کا فائدہ، تجارت میں نقدی کا فائدہ، ان کا مقصود ہوتا ہے پھر یہ نادان اللہ تعالیٰ کے اتنے بڑے انتظام کو بےفائدہ کیوں ٹھہراتے ہیں اتنا نہیں سمجھتے کہ دنیا کے ختم ہوجانے کے بعد اگر جزا وسزا نہ ہو تو دنیا کا پیدا کرنا بالکل بےٹھکانا ٹھہرتا ہے جو اللہ کی شان سے بہت بعید ہے۔
Top