Mazhar-ul-Quran - Al-Ahzaab : 31
وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَاۤ اَجْرَهَا مَرَّتَیْنِ١ۙ وَ اَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِیْمًا
وَمَنْ : اور جو يَّقْنُتْ : اطاعت کرے مِنْكُنَّ : تم میں سے لِلّٰهِ : اللہ کی وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول وَتَعْمَلْ : اور عمل کرے صَالِحًا : نیک نُّؤْتِهَآ : ہم دیں گے اس کو اَجْرَهَا : اس کا اجر مَرَّتَيْنِ ۙ : دوہرا وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لَهَا : اس کے لیے رِزْقًا كَرِيْمًا : عزت کا رزق
اور1 جو تم میں فرمانبردار رہے اللہ اور اس کے رسول کی ، اور نیک کام کرے تو ہم اس کو اوروں سے دوہرا ثواب دیں گے اور اس کے لیے ہم نے عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے ۔
پردہ کا حکم ، ازواج مطہرات اور اہل بیت کے فضائل۔ (ف 1) اے نبی کی بیویوں، تم میں سے جو خدا اور اس کے رسول کی دل سے ہمیشہ تابعدار رہے گی اور عمل کو اچھے کرے گی تو ہم اس کو ثواب اوروں سے دوہرا دیں گے ، یعنی اگر اوروں کو ایک نیکی پر دس گنا زیادہ ثواب دیں گے تو تمہیں بیس گنازیادہ دیں گے کیونکہ تمام جہانوں کی عورتوں پر تمہیں شرف وفضیلت ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمہارا مرتبہ امت کی نیک عورتوں سے دنیا اور عقبی میں بڑھ کر ہے کیونکہ دنیا میں امت کے ہر مرد کو حکم ہے کہ وہ اپنی ماں کے برابر تمہاری عزت کرے، اور عقبی میں نبی ﷺ کے ساتھ جنت کے اعلی درجہ میں تمہارا مقام ہوگا آگے آداب تعلیم ہیں کہ اگر بضرورت غیر مرد سے پس پردہ گفتگو کرنی پڑے توقصد کرو کہ لہجہ میں نزاکت اور نرمی نہ آنے پائے، اور بات میں لوچ نہ ہو، عفت ماب خواتین کے لیے یہی شادیاں ہے اور معقول بات کہو، کا مطلب یہ ہے یہ دین واسلام کی اور نیک تعلیم اور پندونصیحت کی اگر ضرورت پیش آئے تو بےلوچ لہجہ سے بات کہو، اور اسلام سے پہلے جس طرح عورتیں بےپردہ اور اپنا بناؤ سنگھار اجنبی مردوں کو دکھاتی پھرتی تھیں کہ جن سے جسم کے اعضاء اچھی طرح نہ ڈھکیں ، اور پچھلی جاہلیت سے آخرزمانہ مراد ہے جس میں لوگوں کے افعال پہلوں کی مثل ہوجائیں گے پس اپنے گھروں میں بیٹھ کر نماز زکوۃ، اور اسی طرح کے اللہ اور رسول ﷺ کی فرمانبرداری کے کاموں میں لگی رہو۔
Top