Mazhar-ul-Quran - Az-Zumar : 64
قُلْ اَفَغَیْرَ اللّٰهِ تَاْمُرُوْٓنِّیْۤ اَعْبُدُ اَیُّهَا الْجٰهِلُوْنَ
قُلْ : فرمادیں اَفَغَيْرَ اللّٰهِ : تو کیا اللہ کے سوا تَاْمُرُوْٓنِّىْٓ : تم مجھے کہتے ہو اَعْبُدُ : میں پرستش کروں اَيُّهَا : اے الْجٰهِلُوْنَ : جاہلو (جمع)
تم فرماؤ اے جاہلو !2 کیا مجھے اللہ کے سوا دوسرے کی پرستش کرنے کو کہتے ہو
شرک اور قیامت کابیان۔ (ف 2) شان نزول : مشرکین مکہ نبی ﷺ سے یہ کہتے تھے کہ ہمارا تمہارا جھگڑا یہی ہے کہ تم ہمارے بتوں کو نہیں مانتے اگر تم چاہو تو یہ جھگڑا یوں مٹ سکتا ہے کہ برس دن تک تم ہمارے بتوں کی پوجا کرلیا کرو اور ہم برس دن تک تمہارے خدا کی عبادت کرلیاکریں اس پر اللہ نے یہ آیتیں نازل فرمائی اور فرمایا کہ اے محبوب ﷺ تم ان سے کہہ دو کہ اے نامعقول جاہلو، کافرو، مجھ کو یہ حکم و رائے دیتے ہو کہ میں سوائے خدا کے غیروں کو پوجوں ، عجب نامعقول ہوا، انتہائی نادانی اور حماقت وجہالت ہے کہ آدمی خدا کو چھوڑ کر دوسروں کی پوجا کرے اور اللہ کے رسول سے معاذ اللہ یہ امیدرکھے کہ وہ اس کے راستہ پر آجائیں گے اے محبوب ﷺ تمہاری طرف اور تم سے پہلے جوپیغمبرگزرے ہیں انسب کو بذریعہ وحی بتلادیا گیا کہ آخرت میں شرک کے تمام اعمال اکارت ہیں اور شرک کا انجام سوانقصان کے کچھ نہیں لہذا انسان کا فرض ہے کہ وہ خالص خدائے قدوس کی عبادت کرے اور جو نعمتیں اللہ نے عطا فرمائیں اس کا شکر اداکرے۔
Top