Mazhar-ul-Quran - Al-Maaida : 100
قُلْ لَّا یَسْتَوِی الْخَبِیْثُ وَ الطَّیِّبُ وَ لَوْ اَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِیْثِ١ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
قُلْ : کہدیجئے لَّا يَسْتَوِي : برابر نہیں الْخَبِيْثُ : ناپاک وَالطَّيِّبُ : اور پاک وَلَوْ : خواہ اَعْجَبَكَ : تمہیں اچھی لگے كَثْرَةُ : کثرت الْخَبِيْثِ : ناپاک فَاتَّقُوا : سو ڈرو اللّٰهَ : اللہ يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : تم فلاح پاؤ
(اے محبوب ! ﷺ تم ان لوگوں سے) کہ دو کہ پاک اور ناپاک برابر نہیں ہوسکتا اور اگرچہ تجھ کو ناپاک کی کثرت تعجب میں ڈالتی ہو پس خدا سے ڈرو اے عقلمندو، شاید کہ تم کامیاب ہوجاؤ
اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ ناجائز طریقہ سے کمائے ہوئے مال میں جو شخص کچھ صدقہ و خیرات کرے گا وہ صدقہ بارگاہ الہی میں بالکل نامقبول ہے۔ آگے فرمایا کہ ہر ایماندار کو ناجائز کمائی سے بچنا اور خدا سے ڈرنا چاہئے کہ ایماندار شخص کی نجات کی صورت یہی ہے۔
Top