Mazhar-ul-Quran - Al-Maaida : 76
قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا١ؕ وَ اللّٰهُ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
قُلْ : کہ دیں اَتَعْبُدُوْنَ : کیا تم پوجتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَمْلِكُ : مالک نہیں لَكُمْ : تمہارے لیے ضَرًّا : نقصان وَّلَا نَفْعًا : اور نہ نفع وَاللّٰهُ : اور اللہ هُوَ : وہی السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
(اے محبوب ! ﷺ) تم فرماؤ :'' کیا تم اللہ کو چھوڑکر ایسے کی عبادت کرتے ہو جو تمہارا مالک نہیں تمہارے نقصان کا اور نہ نفع کا، اور خدا ہی سننے والا جاننے والا ہے ''
ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ اپنے رسول (ﷺ) کو مخاطب ٹھراکر فرماتا ہے کہ اے رسول اللہ کے ! آپ ان لوگوں سے کہ سیجئے کہ سوا اللہ تعالیٰ کے جن کو تم اپنا معبود ٹھراتے ہو، نہ ان کو تمہارے برے بھلے کا کچھ اختیار ہے اور نہ تمہاری التجا سن لینے کی قدرت ہے۔ نہ دل کا حال ان کو کچھ معلوم ہوسکتا ہے۔ یہ اللہ ہی کی ذات ہے کہ وہ ہر ایک کی التجا سنتا ہے۔ ہر ایک کے دلی مقصد کو خوب جانتا ہے۔ پھر فرمایا کہ مبالغہ کی سب باتیں ان کے بڑوں کی تراشی ہوئی ہیں جو خود بھی بےراہ ہوئے، اور لوگوں کو بھی بےراہ کیا۔ حال کے لوگ بھی اگر ان بےراہ بڑوں کی پیروی میں عمر بھر لگے رہیں گے اور عقبیٰ میں اپنی بہبودی کی توقع اللہ تعالیٰ سے رکھیں گے تو یہ بڑی نادانی کی بات ہے۔
Top