Mazhar-ul-Quran - At-Tur : 48
وَ اصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَاِنَّكَ بِاَعْیُنِنَا وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِیْنَ تَقُوْمُۙ
وَاصْبِرْ : اور صبر کیجیے لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے فیصلے کے لیے فَاِنَّكَ بِاَعْيُنِنَا : پس بیشک آپ ہماری نگاہوں میں ہیں وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ : اور تسبیح کیجیئے اپنے رب کی حمد کے ساتھ حِيْنَ : جس وقت تَقُوْمُ : آپ کھڑے ہوتے ہیں
اور تم اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کیے رہو، بیشک تم ہر وقت ہماری آنکھوں کے سامنے ہو اور1 تم اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ پاکی بیان کرو جب کھڑے ہو۔
(ف 1) یعنی جب سوکراٹھو تو اللہ کی حمد وتسبیح کیا کرو، نبی ﷺ سوتے سے اٹھ کر اللہ کا ذکر کیا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ جو کوئی سوتے سے اٹھ کر اللہ کی توحید بیان کرے اور پھر دعا مانگے تو اللہ تعالیٰ اس شخص کی دعا قبول فرماتا ہے یا یہ معنی ہیں کہ ہر مجلس سے اٹھتے وقت حمد وتسبیح بجالایا کرو، اور اکثر مفسرین نے رات کی تسبیح کی تفسیر تہجد کی نماز کی ہے اور تاروں کے ڈوبنے کے بعد مراد یہ ہے کہ ان اوقات میں اللہ کی تسبیح و تمحید کرو، بعض مفسرین نے تسبیح کی تفسیر صبح کی دوسنت رکعتوں کی کی ہے۔
Top