Mazhar-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 37
فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِۚ
فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ : تو جب پھٹ جائے گا آسمان فَكَانَتْ : تو ہوجائے گا وَرْدَةً : سرخ كَالدِّهَانِ : سرخ چمڑے کی طرح۔ تیل کی تلچھٹ کی طرح
پھر جبکہ آسمان پھٹ جائے گا اور گلاب کے پھول کی طرح سرخ چمڑے کے مانند ہوجائے گا۔
(ف 1) پہلے صور سے جب ساری دنیا اجڑے گی ایک دفعہ تو آسمان اسی وقت پھٹے گا اور پھر حشر کے لیے دوسرا صور پھونکا جائے گا جس کی آواز سے سب لوگ قبروں سے اٹھیں گے اس وقت دنیا کا آسمان پھٹے گا اور اس میں دروازے ہوجائیں گے جن دروازوں سے حشر کے انتظام کے فرشتے زمین پر اتریں گے ان آیتوں میں آسمان کی اسی دوسری حالت کا ذکر ہے کیونکہ اس کے بعد مجرموں کے دوزخ میں ڈالے جانے کا حال ہے جو دوسرے صورت کے بعد ہوگا حضرت عبداللہ بن مسعود کی صحیح مسلم اور ترمذی کی حدیث ہے کہ دوزخ کو محشر کے میدان میں لایاجائے گا اس وقت کی دوزخ کی لپٹ سے آسمان طرح طرح کا رنگ بدلے گا سی کا ذکر ان آیتوں میں ہے کبھی آسمان کا رنگ گلابی ہوجائے گا اور کبھی سرخ۔ صحیح مسلم کی انس بن مالک کی حدیث ہے کہ جو گناہ گار اپنے گناہوں کا انکار کریں گے تو ان کے منہ پر مہرلگاکران کو گونگا کردیاجائیگ اور ان کے ہاتھ پیروں سے ان کے گناہوں کی گواہی ادا کرائی جائے گی اس گواہی کے بعد ان گونگوں سے پھر کچھ نہ پوچھاجائیگا بلکہ ان کے سیاہ چہرے اور کر نجی آنکھوں کی نشانی سے فرشتے ان کو پہچان لیں گے کہ یہ دوزخی ہیں۔ پھر ان کی پیشانی کے بال ان کے پاؤں کے پنجوں میں باندھ دیں گے اور اس طرح ان کی ایک گٹھری بناکران کو دوزخ میں جھونک دیں گے تو ان کو ذلیل کرنے کے لیے فرشتے کہیں گے کہ یہ وہی آگ ہے جس کو دنیا میں تم جھٹلاتے تھے پھر آگ میں جلنے اور پیاس کے وقت نہایت درجہ کا کھولتا ہوا پانی پینے میں ان کی ہمیشہ کی زندگی بسر ہوگی کبھی کبھی عذاب کے طور پر یہ کھولتا ہوا پانی ان کے سر پر ڈال دیاجائے گا اس پانی کے پینے اور سرپرڈالنے سے ان کی انتڑیاں باہرنکل پڑیں گی ان باتوں کو نصیھت کے طور پر ذکر کیا انسان کو ان باتوں سے ڈرادینا یہ اللہ کا ایک احسان ہے اس لیے ان باتوں کے ذکر کو احسان فرمایا۔
Top