Mazhar-ul-Quran - Al-Qalam : 44
فَذَرْنِیْ وَ مَنْ یُّكَذِّبُ بِهٰذَا الْحَدِیْثِ١ؕ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِّنْ حَیْثُ لَا یَعْلَمُوْنَۙ
فَذَرْنِيْ : پس چھوڑدو مجھ کو وَمَنْ يُّكَذِّبُ : اور جو کوئی جھٹلاتا ہے بِهٰذَا : اس الْحَدِيْثِ : بات کو سَنَسْتَدْرِجُهُمْ : عنقریب ہم آہستہ آہستہ کھینچیں گے ان کو مِّنْ حَيْثُ : جہاں سے لَا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے نہ ہوں گے
پس1 (اے محبوب) جو اس بات (یعنی قرآن) کو جھٹلاتا ہے اسے مجھ پر چھوڑ دو ۔ عنقریب ہم ان کو رفتہ رفتہ (عذاب کی طرف) لے جائیں گے اس رستے سے کہ ان کو خبر نہ ہوگی۔
(ف 1) جو لوگ قرآن کو جھٹلاتے ہیں آپ ان کا معاملہ میرے اوپر چھوڑ دیجئے میں خود ان سے سمجھ لوں گا اور اس طرح بتدریج آہستہ آہستہ دوزخ کی طرف لے جاؤں گا کہ ان کو پتہ بھی نہ چلے گا یہ اپنی حالت پر مگن رہیں گے اور اندر ہی اندر سکھ کی جڑیں کٹتی چلی جائیں گی ان کو چند دنوں کی ڈھیل دے رکھی ہے اس میں اگر وہ راہ راست پر نہ آئے تو پھر میری خفیہ تدبیرایسی ایسی زبردست اور مستحکم ہے جس کو یہ لوگ سمجھ بھی نہیں سکتے بھلا اس کو توڑ تو کیا کرسکتے ہیں۔
Top