Mazhar-ul-Quran - Al-A'raaf : 10
وَ لَقَدْ مَكَّنّٰكُمْ فِی الْاَرْضِ وَ جَعَلْنَا لَكُمْ فِیْهَا مَعَایِشَ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدْ : اور بیشک مَكَّنّٰكُمْ : ہم نے تمہیں ٹھکانہ دیا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائے لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں مَعَايِشَ : زندگی کے سامان قَلِيْلًا : بہت کم مَّا تَشْكُرُوْنَ : جو تم شکر کرتے ہو
اور بیشک ہم نے تم کو زمین میں جماؤ دیا (آبد کیا) اور ہم نے تمہارے لئے اس میں سامان زندگی پیدا کیا تم لوگ بہت ہی کم شکر کرتے ہو
ان آیتوں کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احسانوں کے شکر گزار ہو اور سوا اللہ کے اوروں کی پرستش چھور دو ۔ اس لئے فرمایا کہ ہم نے تم کو زمین میں رہنے اور گھر بنانے، باغ وکھیتی کرنے کی تم کو عقل دی۔ غرضیکہ ہر طرح کی نعمت دی باوجود اس کے تمہاری یہ ناشکری ہے کہ اللہ کو چھوڑ کر اوروں کی پوجا کرتے ہو۔ علاوہ اس کے تمہارے باپ حضرت آدم (علیہ السلام) کی یہ بزرگی عطا فرمائی کہ تمام فرشتوں کو حکم سجدہ کرنے کا دیا، سب فرشتوں نے سجدہ کیا ابلیس نے نہیں کیا بہ سبب حسد کے اور عدول حکمی (نافرمانی) کی اور یہ ابلیس تمہارا موروثی دشمن ہے۔ اس سے بچتے رہو۔
Top