Mazhar-ul-Quran - Al-Insaan : 24
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًاۚ
فَاصْبِرْ : پس صبر کریں لِحُكْمِ : حکم کے لئے رَبِّكَ : اپنے رب کے وَلَا تُطِعْ : اور آپ کہا نہ مانیں مِنْهُمْ : ان میں سے اٰثِمًا : کسی گنہگار اَوْ كَفُوْرًا : یا ناشکرے کا
پس تم اپنے پروردگار کے حکم پر صابر رہو اور2 ان میں کسی گنہگار یا ناشکرے کی بات نہ سنو۔
(ف 2) شان نزول : عتبہ بن ربیعہ اور ولید بن مغیرہ یہ دونوں نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ آپ اس کام سے باز آجایے یعنی اپنے دین کی تبلیغ سے عتبہ نے کہا کہ آپ ایسا کریں گے تو میں اپنی بیٹی آپ کو بیاہ دوں گا اور بغیر مہر کے آپ کی خدمت میں حاضر کردوں گا ولید نے کہا کہ میں آپ کو اتنا مال دیدوں گا کہ آپ راضی ہوجائیں ، اور اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور فرمایا کہ یہ لوگ آخرت کے تو منکر ہیں فقط دنیا پر ان لوگوں کا مدار ہے اور اللہ کے نزدیک دنیا کوئی چیز نہیں، اس لیے اے محبوب ﷺ تم ان لوگوں کی ایک نہ سنو، اور لوگوں کی نصیحت اور اللہ کی عبادت میں جہاں تک ممکن ہو رات دن لگے رہو۔ اللہ تمہاری ہر طرح کی مدد کو کافی ہے۔
Top