Mazhar-ul-Quran - At-Tawba : 121
وَ لَا یُنْفِقُوْنَ نَفَقَةً صَغِیْرَةً وَّ لَا كَبِیْرَةً وَّ لَا یَقْطَعُوْنَ وَادِیًا اِلَّا كُتِبَ لَهُمْ لِیَجْزِیَهُمُ اللّٰهُ اَحْسَنَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَلَا يُنْفِقُوْنَ : اور نہ وہ خرچ کرتے ہیں نَفَقَةً : خرچ صَغِيْرَةً : چھوٹا وَّلَا كَبِيْرَةً : اور نہ بڑا وَّلَا يَقْطَعُوْنَ : اور نہ طے کرتے ہیں وَادِيًا : کوئی وادی (میدان) اِلَّا : مگر كُتِبَ لَھُمْ : تاکہ جزا دے انہیں لِيَجْزِيَھُمُ : تاکہ جزا دے انہیں اللّٰهُ : اللہ اَحْسَنَ : بہترین مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے (ان کے اعمال)
اور جو کچھ بھی وہ (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں تھوڑا ہو یا بہت اور جو میدان وہ طے کرتے ہیں سب (کا اجر) ان کے لئے لکھا جاتا ہے تاکہ اللہ ان کے کا مکا بہتر سے بہتر بدلہ عطا فرمائے
جہاد کی فضیلت، مسائل دینیہ کے سیکھنے اور سکھانے کا حکم اوپر کی آیت کی تاکید میں یہ بھی فرمایا کہ نمازیوں کے ہر ایک چھوٹے بڑے خرچ جو صرف اللہ ہی کے واسطے کئے جائیں۔ یہاں تک کہ ایک کھجور بھی خلوص کے ساتھ خدا کی راہ میں کھلانا، چلنا پھرنا جنگل اور بیابانوں کو طے کرنا، سب ان کے نامہ اعمال مین لکھے جاتے ہیں اور اچھے سے اچھا اس کا بدلہ ان کو دیا جائے گا اس آیت سے جہاد کی فضیلت اور اس کا حسن الاعمال ہونا ثا بےہوا۔
Top