Mazhar-ul-Quran - At-Tawba : 8
كَیْفَ وَ اِنْ یَّظْهَرُوْا عَلَیْكُمْ لَا یَرْقُبُوْا فِیْكُمْ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّةً١ؕ یُرْضُوْنَكُمْ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ تَاْبٰى قُلُوْبُهُمْ١ۚ وَ اَكْثَرُهُمْ فٰسِقُوْنَۚ
كَيْفَ : کیسے وَاِنْ : اور اگر يَّظْهَرُوْا : وہ غالب آجائیں عَلَيْكُمْ : تم پر لَا يَرْقُبُوْا : نہ لحاظ کریں فِيْكُمْ : تمہاری اِلًّا : قرابت وَّ : اور لَا ذِمَّةً : نہ عہد يُرْضُوْنَكُمْ : وہ تمہیں راضی کردیتے ہیں بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے منہ (جمع) سے وَتَاْبٰي : لیکن نہیں مانتے قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَاَكْثَرُهُمْ : اور ان کے اکثر فٰسِقُوْنَ : نافرمان
مشرکوں کا عہد کیونکر (قائم) رہے جب کہ ان کا حال یہ ہے کہ کہ اگر وہ تم پر غلبہ پاجاویں تو نہ تو تہارے لئے قرابت کیا لحاظ کریں نہ کسی عہد و پیمان کا، وہ صرف اپنے منہ کی باتوں سے تمہیں راضی کرتے ہیں اور ان کے دلوں میں انکار ہے اور اکثر ان میں سے بےحکم (نافرمان) ہیں
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مشرکون کے دل کی باتوں سے آنحضرت ﷺ کو خبردار کیا کہ کیونکر ان لوگوں سے صلح قائم رکھ سکو گے۔ ان کی حالت تو یہ ہے کہ اگر مسلمانوں پر ان کا قابو پڑجاوے تو ایک کو بھی زندہ نہ رکھیں۔ نہ قرابت کا لحاظ کریں اور نہ اپنے عہد کا۔ یہ لوگ بڑے ہی بےحکم ہیں۔ ان کے دل کب مانتے ہیں جو یہ لوگ اپنے قول پر قائم رہیں گے۔ غرضیکہ اس آیت میں زبان کا پاس نہ رکھنے اور بد عہدی کی بڑی مذمت آئی ہے۔
Top