Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Al-Baqara : 148
وَ لِكُلٍّ وِّجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّیْهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ١ؐؕ اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِیْعًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَلِكُلٍّ
: اور ہر ایک کے لیے
وِّجْهَةٌ
: ایک سمت
ھُوَ
: وہ
مُوَلِّيْهَا
: اس طرف رخ کرتا ہے
فَاسْتَبِقُوا
: پس تم سبقت لے جاؤ
الْخَيْرٰتِ
: نیکیاں
اَيْنَ مَا
: جہاں کہیں
تَكُوْنُوْا
: تم ہوگے
يَاْتِ بِكُمُ
: لے آئے گا تمہیں
اللّٰهُ
: اللہ
جَمِيْعًا
: اکٹھا
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
عَلٰي
: پر
كُلِّ
: ہر
شَيْءٍ
: چیز
قَدِيْر
: قدرت رکھنے والا
اور ہر ایک کے لئے ایک جہت ہے ، وہ اس کی طرف اپنا رخ کرنے والا ہے۔ پس سبقت کرو نیکیوں کی طرف تم جہاں بھی ہو گے تم سب کو اللہ تعالیٰ اکٹھا کر کے لائے گا۔ بیشک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
ربط آیات تحویل قبلہ کا حکم نازل کرنے کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے بتلا دیا کہ بیوقوف لوگ یعنی متعصب یہود و نصاریٰ یہ ضرور اعتراض کریں گے کہ تحویل قبلہ کی ضروتر کیوں محسوس ہوئی۔ مگر اے نبی کریم آپ ان کے اعتراضات کو خاطر لائیں نہ لائیں۔ اللہ تعالیٰ نے یہ بھی واضح کردیا کہ بیت المقدس کا استقبال عارضی حکم تھا اور کس خاص مصلحت کے تحت دیا گیا تھا مستقل قبلہ تو بیت اللہ شریف ہے جس کا حکم حضور نبی کریم (علیہ السلام) کی دلی خواہش کے پیش نظر دیا گیا۔ یہ تقرر کوئی نیا نہیں ہے ، بلکہ سابقہ کتب سماویہ میں موجود تھا۔ کہ آخری دور اور آخری نبی کا قبلہ وہی خانہ کعبہ ہوگا جو ابراہیم (علیہ السلام) لیہ السلام کا قبلہ ہے اور اس میں اہل کتاب کے لئے آزمائش کا سامان بھی تھا کہ ان میں سے کون ہے جو اللہ کے نازل کردہ احکام کی پیروی کر کے ابراہیمی قبلہ کی طرف رجوع کرتا ہے۔ لہٰذا حضور ﷺ کو تسلی بھی دی گئی کہ آپ ان کے بیہودہ اعتراضات کی پرواہ نہ کریں ۔ بلکہ آپ صراط مستقیم پر گامزن رہیں اور اس سلسلہ میں آپ کو کسی قسم کا شک یا تردد نہیں ہونا چاہئے۔ ہر امت کے لئے جہت مقرر ہے اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ایک اصولی بات بیان فرمائی ہے۔ ولکل وجھۃ ھومولیھا یعنی ہر امت کے لئے ایک جہت ہوتی ہے جس کی طرف وہ رخ کرتے ہیں۔ دنیا میں کوئی امت ایسی نہیں ہوگی جس کی جہت مقرر نہ ہو۔ اب یہ جہت صحیح بھی ہو سکتی ہے اور غلط بھی ہو سکتی ہے اور محرف بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم ہر امت کا قبلہ ضرور مقرر ہے۔ اور پھر آخری امت کے لئے اللہ تعالیٰ نے بیت اللہ شریف کو قبلہ مقرر فرمایا۔ جب یہ ایک اصول موجود ہے تو پھر اہل کتاب کو مسلمانوں کے قبلہ پر معترض نہیں ہونا چاہئے۔ ایسا کرنا سخت ناانصافی کے مترادف ہے۔ جہت فروعی چیز ہے یہاں پر اس بات کی وضاحت بھی کردی کہ استقبال قبلہ اللہ تعالیٰ کے احکام میں سے ایک حکم ہے اور فرعی حیثیت کا حامل ہے۔ یہ کوئی ایسا بنیادی مسئلہ نہیں ہے جس پر انسان بہت اصرار کرے لہٰذا اس قسم کی معمولی بات پر جھگڑنا انصاف پسند لوگوں کا کام نہیں ہے۔ اسی سورة میں آگے چل کر آئے گا کہ اصل مقصد تو عبادت الٰہی ہے۔ جہت کا تعین تو محض توجہ کے لئے ہوتا ہے ورگنہ مشرق و مغرب سب اللہ ہی کے لئے ہیں۔ جہت کی وجہ سے امت میں مرکز یت پیدا ہوجاتی ہے اور یہ عبادت کے لئے وسیلہ یا شرط ہے۔ بنیادی چیز نیکی ہے فرمایا اصل اور بنیادی چیزی نیکی ہے۔ فاستبقوا الخیرات لہٰذا نیکیوں کی طرسبقت کرو۔ یعنی زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کرنے کی کوشش کرو۔ اینماتکونوا تم جہاں بھی ہو گے ، یات بکم اللہ جمیعاً اللہ تعالیٰ تم سب کو اکٹھا کرلے گا اور پھر آخرت میں بھی سب کو اکٹھا کر کے سب کا محاسبہ کرے گا۔ یہ تو بعد کی بات ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں بھی بیت اللہ شریف کو قبلہ مقرر کر کے سب کا رخ ادھر مقرر کردیا اور سب کو اس پر جمع کردیا۔ فرمایا آگے چل کر نیکی ہی تمہارے کام آئے گی۔ لہٰذا نیکی میں سبقت حاصل کرو۔ حضور ﷺ نے حضرت علی کو فرمایا ، اے علی ! تین چیزوں میں تاخیر نہ کرو۔ ” الصلوۃ اذا اتت “ یعنی نماز کا وقت ہوجائے تو تاخیر نہ کرو۔ ” والجنازۃ اذا حضرت اور جب جنازہ تیار ہوجائے تو جلد پڑھو ، تاخیر نہ کرو۔ ” ولایم اذا وجدت لھا کفواً “ اور جب بےنکاح (مرد یا عورت) کا ہمسر مل جائے تو نکاح میں تاخیر نہ کرو۔ یہ سب نیکی میں سبقت کرنیوالی باتیں ہیں۔ فرمایا جس طرح اللہ تعالیٰ نے دنیا میں سب کو ایک قبلہ پر اکٹھا کر دای ہے اسی طرح آخرت میں بھی سب کو جمع کر دے گا اور یہ اس کے لئے قطعاً محال نہیں کیونکہ ان اللہ علی کل شیء قدیر اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔ اس کے احاطہ اختیار سے کوئی چیز باہر نہیں۔ استقبال قبلہ کے سہ گونہ احکام اگلی دو آیات میں استقبال قبلہ کا تنی دفعہ حکم دیا گیا ہے ارشاد ہوتا ہے ومن حیث خرجت فول جھک شطر المسجد الحرام اور آپ جس جگہ نکلیں ، اپنا رخ مسجد حرام کی طرف پھیر دیں۔ فرمایا۔ وانہ للحق من ربک اور بیشک یہ آپ کے رب کی طرف سے حق ہے وما اللہ بغافل عما تعملون اور اللہ تعالیٰ ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو تم کرتے ہو۔ دوسری بار پھر ارشاد فرمایا ومن حیث خرجت فول وجھک شطر المسجد الحرام اور آپ جہاں کہیں بھی نکلیں ، اپنا رخ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں۔ اسی آیت میں پھر آگے فرمایا وحیث ماکنتم اور آپ لوگ جس مقام پر بھی ہوں فولوا وجوھکم شطرہ اپنے چہروں کو اسی کی طرف پھیر لیں۔ ایک ہی مقام پر تین بار استقبال قبلہ کا حکم دینے کی مختلف توجیہات ہیں۔ بعض فرماتے ہیں کہ استقبال قبلہ کا پہلا حکم ان لوگوں کے لئے ہے۔ جو حدود حرم کے اندر رہتے ہیں اور دوسرا حکم ان کے لئے ہے جو ملک عرب میں اقامت پذیر ہیں۔ مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ تیسرا حکم عرب کے علاوہ باقی ساری دنیا کے رہنے والوں کے لئے نازل ہوا ہے۔ بعض دوسرے مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ پہلا حکم اس لئے دیا گیا کہ حضور نبی کریم ﷺ کی اپنی مرضی اور خواہش تھی کہ قبلہ ابراہیمی ہی ہمارا قبلہ مقرر وہ۔ لہٰذا یہ حکم دیا گیا۔ فرمایا دوسرا حکم اس واسطے دیا گیا کہ سابقہ حکم میں اس کی پیش گوئیاں موجود تھیں۔ اور ان کی تصدیق کے لئے یہ دوسرا حکم نازل کیا گیا۔ پھر تیسری دفعہ استقبال کا حکم اس لئے دیا کہ لوگوں کو الزام کا موقع نہ ملے کہ دیکھو ! مسلمان ہمارے قبلہ کی طرف رخ کرتے ہیں۔ لہٰذا ہمارا دین سچا ہے ، اللہ تعالیٰ کے علم میں تھا کہ یہ عنادی اہل کتاب اس قسم کے اعتراض کریں گے۔ لہٰذا ان کو رفع کرنے کیلئے فرمایا لیلایکون للناس علیکم حجۃ تاکہ آپ پر لوگوں کا الزام یا کوئی حجت باقی نہ رہے۔ کبھی یہ نہ کہنے لگیں کہ جب قبلہ ہمارا تسلیم کرتے ہیں تو ہمارا باقی دین کیوں تسلیم نہیں کرتے۔ فرمایا اس اتمام حجت کے باوجود بعض لوگ حجت بازی سے باز نہیں آئیں گے۔ ایسے ہی لوگوں کے متعلق فرمایا الا الذین ظلموا منھم یہ ان اہل کتاب میں سے ظالم لوگ ہونگے جو اپنی بات پر اڑے رہیں گے اور تحویل قبلہ پر بیہودہ قسم کے اعتراض کرتے ہیں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے فرمایا کہ اہل کتاب تو صرف تحویل قبلہ پر ایک اعتراض کرینگے مگر مشرکین ہر دو صورتوں میں معترض ہونگے یعنی بیت المقدس کو قبلہ پکڑنے پر بھی اعتراض کرینگے اور اس کے بیت اللہ شریف کی طرف پلٹنے پر بھی معترض کے معترض رہیں گے۔ فرمایا اس قسم کے حجت بازوں کی آپ بالکل پرواہ نہ کریں۔ فلا تخشوھم آپ ان سے خوفزدہ نہ ہوں واخشونی بلکہ آپ مجھ سے ہی خوف کھائیں۔ یہ لوگ محض تعصب کی وجہ سے حق کو چھپاتے ہیں اور آپ پر طرح طرح کے اعتراض کرتے ہیں ان کے اعتراضات سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کا خوف جانگزیں ہونا چاہئے۔ جب اللہ کا خوف پیدا ہوجائیگا تو باقی تمام خوف خودبخود ختم ہوجائیں گے۔ قبلہ تکمیل نعمت ہے اللہ تعالیٰ نے قبلہ مقرر کرنے کی ایک وجہ یہ بھی بیان فرمائی ولا تم نعمتی علیکم اور تاکہ میں تم پر اپنی نعمت پوری کر دوں گویا بیت اللہ کا تقرر نعمت خداوندی کی تکمیل ہے۔ وہی بیت اللہ شریف جو تمام قبلوں سے افضل ہے۔ تجلی گاہ خداوندی اور پوری دنیا کے لئے مرکز ہدایت ہے وہاں پر کئے جانے والے عمل کا اجر وثواب لاکھ گناہ زیادہ ہے۔ اسی لئے یہ حضور (علیہ الصلوۃ والسلام) اور آپ کے ماننے والوں کے لئے ایک عظیم نعمت ہے۔ اگلی آیتوں میں کتاب ، نہی اور عبادت خانے کا ذکر بھی آئے گا۔ تو یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے بےمثال قبلہ مقرر کیا ہے۔ اسی طرح کتاب بھی بےمثال دی ہے اور دین بھی جامع اور کامل عطا کیا ہے گویا اللہ تعالیٰ نے ہر نعمت اس آخری امت کے لئے اٹھا رکھی ہے۔ منجملہ ان کے اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی خلافت بخشی ہے۔ یہ بھی بہت بڑا انعام ہے۔ جو اولاد آدم کے علاوہ کسی اور مخلوق کو حاصل نہیں ہوا ۔ ” واذ قال ربک للملٓئکۃ انی جاعل فی الارض خلیفۃ “ خلافت نیابت الٰہی ہے۔ اس میں تقویٰ کا اظہار ضروری ہے اور عدل و انصاف قائم کرنا بہت بڑی بات ہے پھر یہ ہے کہ خلافت کے لئے قانون اور شریعت کی ضرورت ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ نے عطا کی۔ یہ خلافت اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو بھی عطا کی ” یاد و دانا جعلنک خلیفۃ فی الارض “ مقصد یہی ہے کہ ولا تم نہعمتی علیکم تاکہ تم پر تکمیل نعمت ہوجائے۔ بیشک اللہ نے خلافت جیسی نعمت عطا کی یہ الگ بات ہے کہ دوسری قوموں کی طرح مسلمانوں نے بھی اپنی نالائقی کی وجہ سے اسے خراب کردیا اور ملوکیت میں مبتلا ہو کر برائیاں اختیار کرلیں۔ ظلم و زیادتی کے مرتکب ہوئے۔ تاہم اللہ نے اپنی نعمت مکمل کردی۔ یاں سای بات کی طرف اشارہ ہے۔ قبلہ ذریعہ ہدایت ہے اللہ تعالیٰ نے تقرر قبلہ کی ایک اور وجہ یہ بیان فرمائی و لعلکم تھتدون اور تاکہ تم ہدایت پا جائو تو اللہ تعالیٰ نے ہدایت کے تمام ہی سامان مہیا کردیئے ہیں۔ جیسا کہ دعا میں درخواست کی جاتی ہے۔ ” اھدنا الصراط المستقیم “ اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں فرمایا ” لعلکم تھتدون “ اسی طرح ابتدائے سورة میں فرمایا ” ذلک الکتب لاریب فیہ ھدی للمتقین “ یہ متقی لوگوں کے لئے ہدایت ہے۔ گویا کتاب اللہ بھی ذریعہ ہدایت ہے۔ یہ کتاب تقویٰ اور عدل و انصاف اختیار کرنیوالوں کی راہنمائی کرتی ہے۔ مگر اس کے ساتھ ہی ” واللہ لایھدی القوم الظلمین “ اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔ ان کی راہنمائی راہ راست کی طرف نہیں کرتا وہ اندھیروں میں ہی بھٹکتے رہتے ہیں۔ الغرض ! جس طرح بعض دوسری چیزیں ذریعہ ہدایت ہیں۔ سای طرح قبلہ کو بھی ذیعہ ہدایت فرمایا ولعلکم تھتدون تاکہ تم ہدایت پا جائو۔ اللہ تعالیٰ نے ہدایت کے یہ سارے سامان مہیا فرما دیئے۔
Top