Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Al-Baqara : 221
وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى یُؤْمِنَّ١ؕ وَ لَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَتْكُمْ١ۚ وَ لَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَتّٰى یُؤْمِنُوْا١ؕ وَ لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكُمْ١ؕ اُولٰٓئِكَ یَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ١ۖۚ وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلَى الْجَنَّةِ وَ الْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ١ۚ وَ یُبَیِّنُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ۠ ۧ
وَلَا
: اور نہ
تَنْكِحُوا
: تم نکاح کرو
الْمُشْرِكٰتِ
: مشرک عورتوں سے
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنَّ ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَاَمَةٌ
: اور البتہ لونڈی
مُّؤْمِنَةٌ
: مومنہ۔ ایمان والی
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ مُّشْرِكَةٍ
: مشرکہ عورت سے
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَتْكُمْ ۚ
: وہ اچھی لگے تم کو
وَلَا
: اور نہ
تُنْكِحُوا
: تم نکاح کر کے دو
الْمُشْرِكِيْنَ
: مشرک مردوں کو
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنُوْا ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَعَبْدٌ
: اور البتہ غلام
مُّؤْمِنٌ
: مومن
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ
: سے
مُّشْرِكٍ
: مشرک مرد
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَكُمْ ۭ
: وہ پسند آئے تم کو
اُولٰٓئِكَ
: یہ لوگ
يَدْعُوْنَ
: بلاتے ہیں
اِلَى النَّارِ ښ
: آگ کی طرف
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَدْعُوْٓا
: بلاتا ہے
اِلَى الْجَنَّةِ
: جنت کی طرف
وَالْمَغْفِرَةِ
: اور بخشش کی طرف
بِاِذْنِهٖ ۚ
: ساتھ اپنے اذن کے
وَيُبَيِّنُ
: اور بیان کرتا ہے
اٰيٰتِهٖ
: آیات اپنی
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
لَعَلَّهُمْ
: تاکہ وہ
يَتَذَكَّرُوْنَ
: وہ نصیحت پکڑیں
اور مشرک عورتوں کے ساتھ نکاح نہ کرو ، یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں البتہ ایک ایماندار لونڈی مشرک عورت سے بہتر ہے ، چاہے وہ تم کو کتنی اچھی معلوم ہو اور نہ نکاح کرو مسلمان عورتوں کا مشرکوں کے ساتھ ، یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں ، البتہ ایک ایماندار غلام مشرک سے بہتر ہے ، چاہے وہ تم کو اچھا معلوم ہو یہ لوگ (مشرک) دوزخ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بلاتا ہے ، جنت اور بخشش کی طرف اپنے حکم سے اور بیان کرتا ہے اپنے احکام لوگوں کے لیے ، تا کہ وہ نصیحت قبول کرلیں گے
ربط آیات گزشتہ آیت میں یتیموں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان تھا ، کہ ان کے ساتھ وہ معاملہ کرنا چاہئے ، جو ان کے حق میں بہتر ہو اور ان کی اصلاح مقصود ہو ، ان کو کھانے میں شریک کیا جاسکتا ہے ، البتہ اللہ تعالیٰ نے تنبیہ کے طور پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری نیتوں سے واقف ہے ، وہ جانتا ہے کہ یتیموں کے متعلق تمہا فیصلہ اصلاح پر مبنی ہے یا فساد پر ، بہر حال اللہ تعالیٰ نے یتیموں کو اپنے ساتھ ملانے کی اجازت دے کر تم پر مہربانی فرمائی ہے ورنہ تم مشقت میں پڑجاتے۔ مشرکین سے نکاح کی ممانعت اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے نکاح جیسے اہم مسئلہ کی طرف توجہ دلائی ہے اور حکم دیا ہے۔ ولا تنکحوا المشرکت حتی یومن مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں ، نکاح محبت اور رافت کا معاملہ ہے اللہ تعالیٰ نے میاں اور بیوی کے درمیان شفقت و محبت کو پیدا فرمایا ہے اگرچہ نفسانی تقاضے بھی پورے ہوتے ہیں مگر اصل جو ہر الفت و محبت ہے ، جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا وجعل بینکم مودۃ ورحمۃ ہم نے ان کے درمیان رافت و رحمت کے جذبے کو پیدا کیا لہٰذا اس پاکیزہ رشتے کو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ میاں بیوی ہم عقیدہ وہم خیال ہوں ورنہ اس رشتہ کا قائم رکھنا ممکن نہیں ۔ اسی لیے فرمایا مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو ، یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں اور پھر دلیل کے طور پر فرمایا ولامۃ مومنۃ خیر من مشرکۃ ایک مومنہ لونڈی مشرکہ آزاد عورت سے بہتر ہے۔ ولو اعجبتکم اگرچہ مشرکہ عورت تمہیں کتنی اچھی لگے۔ معاشرے میں لونڈی کی حیثیت آزاد عورت کی نسبت کم تر ہے ، مشرکہ اگرچہ آزاد ہو ، مالدار ہو ، حسن و جمال میں بھی خوب ہو ، اس کے باوجود ایک مومنہ لونڈی اللہ کے ہاں بہتر ہے ۔ اگرچہ اس کے پاس مال و دولت اور حسن بھی نہ ہو ۔ ظاہر ہے کہ جب مشرکہ کا دین الگ ہوگا ، عقیدہ غلط ہوگا ، تو میاں بیوی کی راہیں جدا جدا ہوں گی ، اور ان میں رافت و محبت کا وہ رشتہ قائم نہیں ہو سکے گا ، جو نکاح کی غرض وغایت ہے لہٰذا مومنوں کو منع فرمادیا کہ مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کریں ۔ آگے مومنہ عورتوں کے لیے حکم دیا جا رہا ہے۔ ولا تنکحوا المشرکین حتی یومنوا ان کے نکاح مشرک مردوں سے نہ کرو ، یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں ، جس طرح مومن مردوں سے مشرکہ عورتوں کا نکاح جائز نہیں ، اسی طرح مومن عورتوں کا مشرک مردوں سے نکاح درست نہیں ۔ آگے دلیل کے طور پر فرمایا ولعبد مومن خیر من مشرک ایک مومن غلام مشرک آزاد مردے سے بہتر ہے۔ ولو اعجبکم اگرچہ تمہیں مشرک بھلا معلوم ہو ، یعنی مالدار ہو ، صحت مند ہو اور شکل و صورت میں بھی پسندیدہ ہو ، مگر مشرک ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ نکاح جائز نہیں کیونکہ عقیدنے کی خرابی کی وجہ سے میاں بیوی کا نباہ ممک نہیں نیز قرآن پاک نے فیصلہ کردیا لہ انما الشرکون نجس بیشک مشرکین ناپاک ہیں کیونکہ انکا عقیدہ غلط ہے شرک کی غلاظت اس کے دل و دماغ میں سرایت کرچکی ہے ، جو کہ میاں بیوی کے مقدس رشتہ کے منافی ہے ، لہٰذا نکاح کے لیے ایمان دار مرد کو تلاش کرو ، جس کا عقیدہ درست ہو ، اگرچہ وہ کم تر حیثیت کا مالک ہو۔ مولانا شیخ الہند (رح) لکھتے ہیں اور احادیث سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ پہلی امتوں میں مومن مرد اور مشترکہ عورت یا مومنہ عورت اور مشرک مرد کا نکاح جائز تھا۔ نکاح کے معاملہ میں مسلم اور غیر مسلم میں کوئی امتیاز نہیں تھا ، جیسا کہ حضرت نوح (علیہ السلام) اور حضرت لوط (علیہ السلام) کی بیویاں مشرکہ اور کافرہ تھیں ، خود قرآن پاک نے گواہی دی ہے کانتا تحت عبدین وہ دو نیک بندوں کے نکاح میں تھیں ، مگر ان کا عقیدہ فاسد تھا۔ اب شریعت محمدیہ میں اللہ تعالیٰ نے حکم ناز ل فرما دیا کہ نہ مومن مرد مشرکہ عورت سے نکاح کرے اور نہ مومنہ عورت مشرک مرد کے عقد میں جائے یہاں تک کہ مشرکین ایمان لے آئیں ، ایسی صوت میں نکاح جائز ہوگا۔ ارتداد ناقص نکا ح ہے یہاں پر ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ نکاح کے بعد اگر کوئی مرد یا عورت مشرک ہوجائے یا مرتد ہوجائے ، تو اس نکاح کی کیا حیثیت ہوگی جو بحیثیت مومن اور مومنہ عورت ہوا تھا اس کا جواب یہی ہے کہ نکاح ٹوٹ جائے گا اگر مرد مشرک ہوگیا ہے یا دہریہ ہوگیا ہے ، تو عورت اس کے مرتد ہونے کے وقت سے آزاد ہو جائیگی۔ البتہ نکاح ثانی کے لیے اسے عدت گزارنا ہوگی ، اگر عورت کو حیض آتے ہیں تو اسکی عدت تین حیض ہیں ، اگر حیض نہیں آتے تو تین ماہ عدت گزارے گی اور اگر حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے ، عدت پوری کرنے کے بعد نکاح کرسکتی ہے۔ شرک کیا ہے شرک کی تعریف میں شاہ عبد القادر دہلوی (رح) اور شیخ الہند مولانا محمود الحسن (رح) فرماتے ہیں شرک یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علم ، قدرت یا اسکی کسی خاص صفت میں کسی دوسرے کو شریک کیا جائے ، مثلاً اللہ تعالیٰ علم محیط کا مالک ہے وکان اللہ بکل شی محیطا ً یعنی اس کا علم ہر چیز کو گھیرنے والا ہے ، اب اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی ہستی کا علم بھی ہر شے پر محیط ہے۔ اور وہ ہر چیز کو جاتا ہے تو ایسا عقیدہ رکھنے والا مشرک ہوگیا کیونکہ کائنات کے ذرہ ذرہ عالم ہونا اللہ کی صفت مختصہ ہے ، اور اس میں غیر اللہ کی شرکت شرک ہے ، اس زمانہ میں یہ عام عقیدہ ہے کہ ہمارے پیر یا فلاں بزرگ یا پیغمبر (علیہ السلام) کو ذرہ ذرہ کا علم ہے ، یہی شرک ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ایک اور صفت خاصہ قادر مطلق ہونا ہے ، واللہ علی کل شی قدیر گویا اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے لہٰذا وہ چاہے کرسکتا ہے اب اگر یہی صفت کسی غیر اللہ میں ثابت کی جائے کہ فلاں بھی جو چاہے کرسکتا ہے تو ایسا اعتقاد رکھنے والا مشرک ہوگیا کیونکہ اس نے اللہ تعالیٰ کی خاص صفت اس کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے ثابت کی ۔ اسی طرح واللہ علی کل شی شھید ہے ، ہر چیز اللہ کی نگرانی میں ہے اور وہ ہر چیز پر گواہ ہے ، اگر یہی صفت کسی دوسرے میں مانی جائے تو شرک کا ارتکاب ہوگیا ، کسی چیز کو حلال یا حرام قرار دینا بھی اللہ تعالیٰ کی خصوصی صفات میں ہے ، اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ کے علاوہ کوئی اور ہستی بھی حلال و حرام کرنے کی مجاز ہے ، تو ایسا شخص بھی خدا تعالیٰ کی صفت مختصہ میں شرک کا مرتکب ہوا ۔ اس کی مثال اہل کتاب کی ہے ، قرآن پاک میں موجود ہے کہ اہل کتاب کے علماء جس چیز کو حلال قرار دیں وہ ان کے نزدیک حلال ہے اور جس کو حرام کہہ دیں اس کو حرام مان لیتے ہیں ، یہ بھی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ہے ، اسی طرح جو تعظیم خدا تعالیٰ کے ساتھ مخصوص ہے ، جیسا سجدہ کرنا ، اگر ایسی ہی تعظیم یا سجدہ کسی غیر اللہ کے لیے کیا جائے ، تو شرک میں داخل ہوگا ، مولانا شیخ الہند (رح) فرماتے ہیں کہ علم یا قدرت یا کسی دیگر صفت خداوندی میں کسی غیر کو خدا کا مماثل سمجھنا ، خدا کے مثل کسی کی تعظیم کرنا ، یا کسی کو مختار سمجھ کر اس سے حاجت طلب کرنا ، ان تمام صورتوں میں ایسا عقیدہ رکھنے والا یا ایسا عمل کرنے والا مشرک تصور ہوگا ، زمانہ جاہلیت میں مشرکین ایسا ہی کرتے تھے ، مگر اللہ تعالیٰ نے شرک کے متعلق فیصلہ کردیا ۔ ان الشرک الظلم عظیم شرک بہت بڑا ظلم ہے ، جب تک مشرک سچے دل سے توبہ نہ کرے ، یہ گناہ معاف نہیں ہوگا ، اسی لیے میاں یا بیوی سے کوئی ایک بھی شرک کا مرتکب ہوگا تو ان کا نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ اہل کتاب عورتوں سے نکاح جائز ہے البتہ ایک اور مسئلہ یہاں پر قابل بیان ہے ، بعض دوسری آیات سے ثابت ہے کہ یہود و نصاریٰ کی عورتوں سے مسلمان مرد کا نکاح درست ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی اجازت دی ہے۔ والمحصنت من الذین اوتوا الکتب من قبلکم اہل کتاب کی پاک دامن عورتوں سے مسلمان نکاح کرسکتا ہے ، جب کہ زوجین اپنے اپنے دین پر قائم رہیں ، اگرچہ یہ پسندیدہ کام نہیں ہے ، تا ہم اس کی اجازت دی گئی ہے۔ حضرت عثمان ؓ نے عیسائی عورت نائلہ تغلیہ سے نکاح کیا تھا بعد میں اللہ تعالیٰ نے اسے توفیق بخشی اور وہ اسلام لے آئی۔ حضرت حذیفہ ؓ نے ایک یہودی عورت سے نکاح کیا تھا۔ حضر ت عمر ؓ کو علم ہوا تو انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ، حضرت حذیفہ ؓ نے پوچھا کیا یہ نکاح ناجائز ہے ، فرمایا ناجائز تو نہیں مگر خطرناک ضرور ہے۔ ہو سکتا ہے کہ تمہارے نکاح میں بد کار عورتیں آجائیں اور تمہارا اخلاق بگڑ جائے ، اور یہ بھی خطرہ کہ وہ تم پر اس قدر اثر انداز ہوں کہ تمہارے دین پر بگاڑ پیدا ہوجائے۔ نکاح میں پیار و محبت کو بڑا دخل ہے اور محبت میں آ کر انسان بہت کچھ کر بیٹھتا ہے ، لہٰذا حضرت عمر ؓ نے حکم دیا کہ اس بی بی کو جدا کر دو یہ پسندیدہ فعل نہیں ہے ، بہر حال یہود و نصاریٰ کی عورتوں سے نکاح جائز ہے ، بشرطیکہ وہ اپنے دین پر قائم رہیں ، اس سے مراد یہ ہے کہ وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) یا حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو مانتے ہیں اگرچہ وہ شرک بھی کرتے ہیں ، مگر ملحد اور دہریہ نہ ہوں ، جیسا کہ آج کل اکثر نصاریٰ ہیں ، عام طور پر تمام انگریزوں کو عیسائی سمجھا جاتا ہے حالانکہ ان میں بہت سے دہریہ ہوتے ہیں ، جو نہ کسی کتاب کو مانتے ہیں اور نہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) پر ان کا ایمان ہے ، ایسی عورتوں سے نکاح جائز نہیں ۔ نکاح کی طرح اہل کتاب کے ذبیحہ کو بھی حلال قرار دیا گیا ہے ، بشرطیکہ وہ اللہ کا نام لے کر ذبح کریں ، اگر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) یا عیسیٰ (علیہ السلام) کا نام لے کر دبح کریں گے۔ تو جانور حلال نہیں ہوگا ، حضرت مولانا شیخ الہند (رح) جب مالٹا میں نظر بند واسیر تھے تو وہ عیسائیوں کا ذبیحہ نہیں کھاتے تھے انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں زندہ جانورمہیا کیا جائے ، جسے وہ خود ذبح کریں گے آپ فرماتے تھے کہ ان کی پکی ہوئی روٹی تو کھا لیں گے مگر ان کا ذبیحہ نہیں کھائیں گے ، کیونکہ ہماری تحقیق کے مطابق یہ لوگ عیسائی نہیں ، بلکہ دہریہ ہیں ، بہر حال کافی تگ و دو کے بعد انگریزوں نے حضرت شیخ الہند کا مطالبہ تسلیم کرلیا ۔ الغرض اس آیت کا خلاصہ یہ ہوا کہ مسلمان مرد کا نکاح مشرک عورت سے درست نہیں تاوقتیکہ مسلمان نہ ہوجائے ، اور اس آزاد مشرکہ سے ایک لونڈی بہتر ہے گویا ایک ادنیٰ سے ادنیٰ مسلمان ، اعلیٰ سے اعلیٰ مشرک سے بہتر ہے ، حدیث شریف میں اتا ہے ۔ المومن القوی خیر طاقتور مسلمان بہتر ہے و فی کل خیر اور پھر ہر ایک میں بہتری ہے جو کافر اور مشرک میں نہیں ، یعنی کمزور مسلمان طاقتور مشرک سے بہتر ہے۔ مشرکین سے جس قدر محبت کی جائیگی ، اسی قدر کفرو شرک سے نفرت میں کمی واقع ہو جائیگی اور یہ چیز اصل دین کو ضائع کرنے کا سبب بنی سکتی ہے۔ دوزخ اور جنت کی طرف دعوت اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس کی وجہ یہ ہے۔ اولئک یدعون الی النار کفار و مشرکین دوزخ کی دعوت دیتے ہیں ، یعنی ایسے کام کرتے ہیں ، جو دوزخ میں لے جانے کا سبب بنتے ہیں ، ان کی تحریف ، باطل رسومات شرک وغیرہ ایسے افعال ہیں جن کی وجہ سے دوزخ لازم ہوجاتا ہے ، البتہ واللہ یدعوا الی الجنۃ والمغفرۃ باذنہ اللہ تعالیٰ اپنے حکم سے جنت اور مغفرت کی طرف دعوت دیتے ہیں نیکی اور توحید کی طرف بلاتے ہیں ۔ اور اس طرف آ جائو اور شرکیہ افعال سے بچ جائو ۔ فرمایا و یبین ایتہ للناس اللہ تعالیٰ اپنے احکام لوگوں کے پاس کھول کر بیان کرتا ہے۔ لعلم یتذکرون تا کہ وہ نصیحت پکڑ لیں ، راہ راست پر آجائیں اور دوزخ کے عذاب سے بچ جائیں۔
Top