Mualim-ul-Irfan - An-Naba : 32
حَدَآئِقَ وَ اَعْنَابًاۙ
حَدَآئِقَ : باغات ہیں وَاَعْنَابًا : اور انگور ہیں
ان کے لیے ) اور انگوروں کے کچھے ہونگے
(باغ اور ہم عمر عورتیں ) متقیوں کے انعامات کے متعلق فرمایا حدائق واعنابا ان کے لیے باغ اور انگوروں کے گچھے ہوں گے ۔ حدائق حدیقۃ کی جمع ہے۔ اور یہ اس باغ کو کہتے ہیں جسکے ارد گرد چار دیواری ہو یا کوٹھی ہو۔ وہ ایسے باغ کو عربی زبان میں ریاض یا بستان کہا جاتا ہے۔ باغ اور انگور تو رہنے سہنے اور کھانے پینے کا سامان ہے ۔ مگر ذہنی آرام سکون کے لیے فرمایا وکواعب اترابا نوجوان ہم عمر عورتیں ہوں گی دوسری جگہ فرمایا زوجنھم بحورعین ایک مقام پر ارشاد ہے ولھم فیھا ازواج مطھرۃ ان کے لیے پاکیزہ عورتیں ہوں گی جو ظاہر اور باطن ہر لحاظ سے پاکیزہ ہوں گی ۔ شکل و صورت میں بھی نہایت اعلیٰ ہوں گی۔ اور اخلاق کے بھی بلند مرتبہ پر فائز ہوں گی ۔ ان کی خوبصورتی کا یہ حال ہوگا کہ جنتی عورت کا ایک دوپٹہ خیرمن الدنیا ومافیھا دنیا اور اس کی ہر چیز سے بہتر ہوگا ۔ ترمذی شریف (ب 1 بخاری ص 392) کی روایت میں حضور ﷺ کا فرمان ہے کہ جنت کی عورت کے دوپٹہ کی قیمت ساری دنیا اور مافیہا ادا نہیں کرسکتے ۔ سورة واقعہ میں عربا کا لفظ ہے ۔ جس کا معنی ہے محبت کرنے والی عورت ، ہوسکتا ہے کہ عورت خوبصورت ضرور ہو مگر خادند سے متنفر ہو۔ فرمایا ایسا نہیں ہوگا بلکہ جنتی مردوں کو محبت کرنے والی عورتیں نصیب ہوں گی اور ہم عمر ہوں گی۔ بعض اوقات عمر کے تفاوت کی وجہ سے بھی طبیعت میں تکدیر پیدا ہوجاتا ہے ۔ فرمایا ایسی کوئی بات نہیں ہوگی مردوزن سب ہم عمر ہوں گے ۔ نیز حضور ﷺ نے فرمایا (ب 2 مسلم ص 380 ج 2) لا یفنی شبابہ ان کی جوانی کبھی ضائع نہیں گی ؟ ہمیشہ نوجوان رہیں گے۔ ان کا لباس بھی کبھی بوسیدہ نہیں ہوگا ۔
Top