Mufradat-ul-Quran - Hud : 99
وَ اُتْبِعُوْا فِیْ هٰذِهٖ لَعْنَةً وَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ
وَاُتْبِعُوْا : اور ان کے پیچھے لگا دی گئی فِيْ هٰذِهٖ : اس میں لَعْنَةً : لعنت وَّ : اور يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن بِئْسَ : برا الرِّفْدُ : انعام الْمَرْفُوْدُ : انہیں انعام دیا گیا
اور اس جہان میں بھی لعنت ان کے پیچھے لگا دی گئی اور قیامت کے دن بھی (پیچھے لگی رہے گی) جو انعام انکو ملا ہے برا ہے۔
وَاُتْبِعُوْا فِيْ ہٰذِہٖ لَعْنَۃً وَّيَوْمَ الْقِيٰمَۃِ۝ 0ۭ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ۝ 99 لعن اللَّعْنُ : الطّرد والإبعاد علی سبیل السّخط، وذلک من اللہ تعالیٰ في الآخرة عقوبة، وفي الدّنيا انقطاع من قبول رحمته وتوفیقه، ومن الإنسان دعاء علی غيره . قال تعالی: أَلا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ [هود/ 18] ( ل ع ن ) اللعن ۔ کسی کو ناراضگی کی بنا پر اپنے سے دور کردینا اور دھتکار دینا ۔ خدا کی طرف سے کسی شخص پر لعنت سے مراد ہوتی ہے کہ وہ دنیا میں تو اللہ کی رحمت اور توفیق سے اثر پذیر ہونے محروم ہوجائے اور آخرت عقوبت کا مستحق قرار پائے اور انسان کی طرف سے کسی پر لعنت بھیجنے کے معنی بد دعا کے ہوتے ہیں ۔ قرآن میں ہے : أَلا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ [هود/ 18] سن رکھو کہ ظالموں پر خدا کی لعنت ہے ۔ رفد الرِّفْدُ : المعونة والعطيّة، والرَّفْدُ مصدر، والْمِرْفَدُ : ما يجعل فيه الرِّفْدُ من الطعام، ولهذا فسّر بالقدح، وقد رَفَدْتُهُ : أنلته بالرّفد، قال تعالی: بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُودُ [هود/ 99] ( رد ) الرفد ( ن ) اس کے معنی عطا اور مدد کے ہیں اور رفد مصدر ( ض ) ہے جس کے معنی مدد دینے اور عطا کرنے کے ہیں اور مرفد اس چیز کو کہتے ہیں ۔ جس میں عطیہ ڈال کردیا جائے عام طور پیالوں میں خیرات ڈال کردی جاتی ہے اس لئے معنی عطیہ دینے کے ہیں ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ : بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُودُ [هود/ 99] بہت ہی براعطیہ ہے جو انہیں دیا جائے گا ۔
Top