Mufradat-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 205
اَفَرَءَیْتَ اِنْ مَّتَّعْنٰهُمْ سِنِیْنَۙ
اَفَرَءَيْتَ : کیا تم نے دیکھا ؟ اِنْ : اگر مَّتَّعْنٰهُمْ : ہم انہیں فائدہ پہنچائیں سِنِيْنَ : کئی برس۔ برسوں
بھلا دیکھو تو اگر ہم ان کو برسوں فائدے دیتے رہے
اَفَرَءَيْتَ اِنْ مَّتَّعْنٰہُمْ سِـنِيْنَ۝ 205ۙ متع الْمُتُوعُ : الامتداد والارتفاع . يقال : مَتَعَ النهار ومَتَعَ النّبات : إذا ارتفع في أول النّبات، والْمَتَاعُ : انتفاعٌ ممتدُّ الوقت، يقال : مَتَّعَهُ اللهُ بکذا، وأَمْتَعَهُ ، وتَمَتَّعَ به . قال تعالی: وَمَتَّعْناهُمْ إِلى حِينٍ [يونس/ 98] ، ( م ت ع ) المتوع کے معنی کیس چیز کا بڑھنا اور بلند ہونا کے ہیں جیسے متع النھار دن بلند ہوگیا ۔ متع النسبات ( پو دا بڑھ کر بلند ہوگیا المتاع عرصہ دراز تک فائدہ اٹھانا محاورہ ہے : ۔ متعہ اللہ بکذا وامتعہ اللہ اسے دیر تک فائدہ اٹھانے کا موقع دے تمتع بہ اس نے عرصہ دراز تک اس سے فائدہ اٹھایا قران میں ہے : ۔ وَمَتَّعْناهُمْ إِلى حِينٍ [يونس/ 98] اور ایک مدت تک ( فوائد دینوی سے ) ان کو بہرہ مندر کھا ۔ سنین : سنۃ کی جمع ۔ کئی سال۔ بھلا بتاؤ تو اگر ہم سالوں ان کو دنیاوی عیش و عشرت کا مزہ اٹھانے دیں پھر جس عذاب کا وعدہ ان سے کیا تھا۔ وہ ان پر آجائے تو وہ عیش و عشرت ان کے کس کام کا ؟
Top