Mufradat-ul-Quran - Al-Ghaashiya : 20
وَ اِلَى الْاَرْضِ كَیْفَ سُطِحَتْٙ
وَاِلَى الْاَرْضِ : اور زمین کی طرف كَيْفَ : کیسے سُطِحَتْ : بچھائی گئی
اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی
وَاِلَى الْاَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ۝ 20 ۪ أرض الأرض : الجرم المقابل للسماء، وجمعه أرضون، ولا تجیء مجموعةً في القرآن ، ويعبّر بها عن أسفل الشیء، كما يعبر بالسماء عن أعلاه . ( ا رض ) الارض ( زمین ) سماء ( آسمان ) کے بالمقابل ایک جرم کا نام ہے اس کی جمع ارضون ہے ۔ جس کا صیغہ قرآن میں نہیں ہے کبھی ارض کا لفظ بول کر کسی چیز کا نیچے کا حصہ مراد لے لیتے ہیں جس طرح سماء کا لفظ اعلی حصہ پر بولا جاتا ہے ۔ سطح السَّطْحُ : أعلی البیت . يقال : سَطَحْتُ البیت : جعلت له سطحا، وسَطَحْتُ المکان : جعلته في التّسوية كَسَطْحٍ ، قال : وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ [ الغاشية/ 20] ، وانْسَطَحَ الرّجل : امتدّ علی قفاه، قيل : وسمّي سَطِيحُ الكاهن لکونه مُنْسَطِحاً لزمانة . والْمِسْطَحُ : عمود الخیمة الذي يجعل به لها سطحا، وسَطَحْتُ الثّريدة في القصعة : بسطتها . ( س ط ح ) السطح مکان کے اوپر کے حصے یعنی چھت کو کہتے ہیں اور سطحت البیت کے معنی چھت ڈالنے کے ہیں ۔ لیکن سطحت المکان کے معنی کسی جگہ کو چھت کی طرح ہموار کرنے کے بھی ہوتے ہیں ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ [ الغاشية/ 20] اور زمین کی طرف ( نہیں دیکھئے ) کہ کس طرح بچھائی گئی ہے انسطح الرجل کے معنی چٹ لیٹنے کے ہیں اور ( بنی ذنب کے ) ایک کاہن کا نام سطیح مشہور ہوگیا تھا کیونکہ وہ زمانت ( کی مرض میں مبتلا ہونے ) کے باعث زمین پر پڑا رہتا تھا ۔ المسطح خیمہ کا ستون جس پر خیمہ نصب کیا جاتا ہے سطحت الثریدۃ فی القصعۃ میں نے پیالہ میں ثرید کو پھیلایا ۔
Top