Mutaliya-e-Quran - Hud : 28
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَءَیْتُمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّیْ وَ اٰتٰىنِیْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِهٖ فَعُمِّیَتْ عَلَیْكُمْ١ؕ اَنُلْزِمُكُمُوْهَا وَ اَنْتُمْ لَهَا كٰرِهُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَءَيْتُمْ : تم دیکھو تو اِنْ : اگر كُنْتُ : میں ہوں عَلٰي : پر بَيِّنَةٍ : واضح دلیل مِّنْ رَّبِّيْ : اپنے رب سے وَاٰتٰىنِيْ : اور اس نے دی مجھے رَحْمَةً : رحمت مِّنْ عِنْدِهٖ : اپنے پاس سے فَعُمِّيَتْ : وہ دکھائی نہیں دیتی عَلَيْكُمْ : تمہیں اَنُلْزِمُكُمُوْهَا : کیا ہم وہ تمہیں زبردستی منوائیں وَاَنْتُمْ : اور تم لَهَا : اس سے كٰرِهُوْنَ : بیزار ہو
اس نے کہا "اے برادران قوم، ذرا سوچو تو سہی کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک کھلی شہادت پر قائم تھا اور پھر اس نے مجھ کو اپنی خاص رحمت سے بھی نواز دیا مگر وہ تم کو نظر نہ آئی تو آخر ہمارے پاس کیا ذریعہ ہے کہ تم ماننا نہ چاہو اور ہم زبردستی اس کو تمہارے سر چپیک دیں؟
قَالَ [ انھوں نے کہا ] يٰقَوْمِ [اے میری قوم ] اَ [ کیا ] رَءَيْتُمْ [ تم لوگوں نے غور کیا ] اِنْ [ (کہ ) اگر ] كُنْتُ [ میں ہوں ] عَلٰي بَيِّنَةٍ [ ایک واضح (دین ) پر ] مِّنْ رَّبِّيْ [ اپنے رب (کی طرف) سے ] وَاٰتٰىنِيْ [ اور اس نے دی مجھ کو ] رَحْمَةً [ ایک رحمت ] مِّنْ عِنْدِهٖ [ اپنے پاس سے ] فَعُمِّيَتْ [ پھر وہ پوشیدہ کی گئی ] عَلَيْكُمْ ۭ [ تم پر ] اَنُلْزِمُكُمُوْهَا [ تو (پھر بھی ) کیا ہم چمٹا دیں تم لوگوں سے اس کو ] وَ (اور) اَنْتُمْ (تم سب) لَهَا (اس کیلیے ) كٰرِهُوْنَ (سب ناپسند کرنے والے تھے ) ل زم ۔ (س) ۔ لزاما ۔ کسی سے چمٹ جانا ۔ لازم ہونا ۔ (آیت ) فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُوْنُ لِزَامًا [ تم لوگ جھٹلاچکے ہو تو عنقریب وہ یعنی عذاب چمٹ جائے گا ] 25:77 ۔ (افعال) الزاما ۔ کسی کو کسی سے چمٹا دینا ۔ لازم کرنا زیر مطالعہ آیت ۔ 28 ۔ (آیت ۔ 28) نلزمکموھا میں ھا کی ضمیر بینۃ کے لئے ہے۔
Top