Mutaliya-e-Quran - Hud : 86
بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ١ۚ۬ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
بَقِيَّتُ : بچا ہوا اللّٰهِ : اللہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے وَ : اور مَآ : نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
اللہ کی دی ہوئی بچت تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم مومن ہو اور بہر حال میں تمہارے اوپر کوئی نگران کار نہیں ہوں"
[بَقِيَّتُ اللّٰهِ : اللہ کی چھوڑی ہوئی چیزیں (جو حرام نہیں ہوئیں)] [خَيْرٌ: بہتر ہیں ] [ لَكُمْ : تمہارے لئے ] [ان : اگر ] [ كُنْتم : تم لوگ ہو ] [مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے ] [وَمَآ : اور میں نہیں ہوں ] [انا عَلَيْكُمْ : تم لوگوں پر ] [بِحَفِيْظٍ : نگہبان ] ترکیب : (آیت۔ 86) یَقِیَّتُ دراصل بَقِیَّۃُ ہے۔ اس آیت میں اس کو لمبی تا سے لکھنا قرآن مجید کا مخصوص املا ہے۔ یہاں کے علاوہ یہ لفظ قرآن مجید میں دو جگہ (2:248 ۔ 11:117) آیا ہے اور وہاں دونوں جگہ اسے گول تا سے بَقِیَّۃٌ لکھا جاتا ہے۔ (آیت۔ 87) اَنْ نَّفْعَلُ سے پہلے اَنْ نَتْرُکَ محذوف ہے اس آیت میں نُشْؤُا بھی قرآن حکیم کی مخصوص املا ہے۔ (آیت۔ 91) نَفْتَہُ کے آخر میں ما دو (فقہ) کی ھا سے اس لئے اس پر سیدھا پیش آیا ہے۔ یہ اگر ضمیر ہوتی تو اس پر الٹا پیش آتا۔
Top