Mutaliya-e-Quran - Ar-Ra'd : 10
سَوَآءٌ مِّنْكُمْ مَّنْ اَسَرَّ الْقَوْلَ وَ مَنْ جَهَرَ بِهٖ وَ مَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍۭ بِالَّیْلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّهَارِ
سَوَآءٌ : برابر مِّنْكُمْ : تم میں مَّنْ : جو اَسَرَّ : آہستہ کہے الْقَوْلَ : بات وَمَنْ : اور جو جَهَرَ بِهٖ : پکار کر۔ اسکو وَمَنْ : اور جو هُوَ : وہ مُسْتَخْفٍ : چھپ رہا ہے بِالَّيْلِ : رات میں وَسَارِبٌ : اور چلنے والا بِالنَّهَارِ : دن میں
تم میں سے کوئی شخص خواہ زور سے با ت کرے یا آہستہ، اور کوئی رات کی تاریکی میں چھپا ہوا ہو یا دن کی روشنی میں چل رہا ہو، اس کے لیے سب یکساں ہیں
[سَوَاۗءٌ: برابر ہے ] [ مِّنْكُمْ : تم لوگوں میں سے ] [مَنْ : وہ جس نے ] [ اَسَرَّ : چھپایا ] [الْقَوْلَ : بات کو ] [ وَمَنْ : اور وہ جس نے ] [جَهَرَ : نمایاں کیا ] [ بِهٖ : اس کو ] [ وَمَنْ هُوَ : اور جو وہ ہے (کہ)] [ مُسْتَخْفٍۢ: چھپنے والا ہے ] [ بِالَّيْلِ : رات میں ] [ وَسَارِبٌۢ: اور چلنے پھرنے والا ہے ] [ بِالنَّهَارِ : دن میں ] س ر ب [سُرُوْبًا : (ن) پانی کا جاری ہونا۔ گھستے چلے جانا۔] [سَرَبًا : (س) پانی کا برتن سے بہہ نکلنا۔ نشیب میں اترنا۔ فَاتَّخَذَ سَبِیْلَہٗ فِی الْبَحْرِ شَرَبًا (تو اس نے یعنی مچھلی نے بنایا اپنا راستہ پانی میں، نشیب میں گھستے ہوئے) 18:61 ۔] [شَارِبٌ: اسم الفاعل ہے۔ بہنے والا۔ چلنے پھرنے والا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 10 ۔] [سَرَابٌ: بہتے پانی کی طرح نظر آنے والی ریت۔ دھوکہ۔ فریب۔ اَعْمَالُھُمْ کَرَابٍ بِقِیْعَۃٍ یَّحْبَدُہُ الظَّمْاٰنُ مَائً (ان کے اعمال ایک چمکتی ریت کی مانند ہیں پیاسا اس کو گمان کرتا ہے پانی) 24:39 ۔]
Top