Mutaliya-e-Quran - An-Nahl : 5
وَ الْاَنْعَامَ خَلَقَهَا١ۚ لَكُمْ فِیْهَا دِفْءٌ وَّ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ۪
وَالْاَنْعَامَ : اور چوپائے خَلَقَهَا : اس نے ان کو پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں دِفْءٌ : گرم سامان وَّمَنَافِعُ : اور فائدے (جمع) وَمِنْهَا : ان میں سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اس نے جانور پیدا کیے جن میں تمہارے لیے پوشاک بھی ہے اور خوراک بھی، اور طرح طرح کے دوسرے فائدے بھی
[وَالْانعام : اور (اس نے پیدا کیا) چوپایوں کو ] [ خَلَقَهَا ۚ: اس نے پیدا کیا ان کو ] [ لَكُمْ : تمہارے لئے ] [ فِيْهَا : ان میں ] [ دِفْءٌ: سردی سے بچنے (گرم رہنے) کا سامان ہے ] [ وَّمَنَافِعُ : اور کچھ (دوسرے) منافع ہیں ] [ وَمِنْهَا : اور ان میں سے ] [ تَاْكُلُوْنَ : تم لوگ کھاتے ہو ] دفء [دَفْئًا : (ک) گرمی پانا۔ گرمی محسوس کرنا۔] [ دِفْئٌ گرمی حاصل کرنے یعنی سردی سے بچنے کا سامان۔ زیر مطالعہ آیت۔ 5 ] نوٹ۔ 2: آیت نمبر۔ 5 ۔ میں چوپایوں کا ذکر کے ان کے فوائد میں سے ایک اہم فائدہ ان کا گوشت کھانا قرار دیا۔ پھر ان سے الگ کر کے آیت نمبر۔ 8 میں گھوڑوں، خچروں اور گدھوں کی تخلیق کا ذکر کیا۔ ان کے فوائد میں سواری اور زینت کا ذکر کیا لیکن گوشت کھانے کا ذکر نہیں کیا۔ اس میں یہ دلیل پائی جاتی ہے کہ گھوڑے خچر اور گدھے کا گوشت حلال نہیں ہے۔ خچر اور گدھے کا گوشت حرام ہونے پر اتفاق ہے اور ایک حدیث میں ان کی حرمت کا صراحۃً ذکر بھی ہے، مگر گھوڑے کے معاملہ میں دو حدیثیں ہیں۔ ایک سے حلال اور دوسری سے حرام ہونا معلوم ہوتا ہے۔ اس لئے اس مسئلہ میں اختلاف رائے ہے۔ امام ابوحنیفہ (رح) نے اس کو مکروہ قرار دیا ہے۔ (معارف القرآن)
Top