Mutaliya-e-Quran - Al-Israa : 13
وَ كُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰهُ طٰٓئِرَهٗ فِیْ عُنُقِهٖ١ؕ وَ نُخْرِجُ لَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ كِتٰبًا یَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا
وَ : اور كُلَّ اِنْسَانٍ : ہر انسان اَلْزَمْنٰهُ : اس کو لگا دی (لٹکا دی) طٰٓئِرَهٗ : اس کی قسمت فِيْ عُنُقِهٖ : اس کی گردن میں وَنُخْرِجُ : اور ہم نکالیں گے لَهٗ : اس کے لیے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت كِتٰبًا : ایک کتاب يَّلْقٰىهُ : اور اسے پائے گا مَنْشُوْرًا : کھلا ہوا
ہر انسان کا شگون ہم نے اُس کے اپنے گلے میں لٹکا رکھا ہے، اور قیامت کے روز ہم ایک نوشتہ اُس کے لیے نکالیں گے جسے وہ کھلی کتاب کی طرح پائے گا
[وَكُلَّ انسَان : اور ہر ایک انسان کو !] [اَلْزَمْنٰهُ : ہم نے چپکا دی اس سے ] [طٰۗىِٕرَهٗ : اس کی شامت عمل ] [فِيْ عُنُقِهٖ : اس کی گردن میں ] [وَنُخْرِجُ : اور ہم نکالیں گے ] [لَهٗ : اس کے لئے ] [يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن ] [كِتٰبًا : ایک ایسی کتاب ] [يَّلْقٰىهُ : وہ ملے گا (یعنی پائے گا) جس کو ] [مَنْشُوْرًا : کھولی ہوئی ] ن ش ر (ن) نَشْرًا کسی چیز کو بکھیرنا۔ پھیلانا۔ وَ یَنْشُرُ رَحْمَتَہٗ (اور وہ پھیلاتا ہے اپنی رحمت کو) 42:28 ۔ نُشُوْرًا جی اٹھنا۔ دوبارہ زندہ ہونا۔ دوبارہ اٹھنا۔ کَذٰلِکَ النُّشُوْرُ (اس طرح دوبارہ زندہ ہونا ہے) 35:9 ۔ نَاشِرٌ اسم الفاعل ہے۔ پھیلانے والا۔ وَالنّٰشِرٰتِ نَشْرًا (اور پھیلانے والیاں جیسا کہ پھیلانے کا حق ہے) 77:3 ۔ مَنْشُوْرٌ اسم المفعول ہے۔ پھیلایا ہوا۔ کھولا ہوا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 13 ۔ (افعال) اِنْشَارًا دوبارہ زندہ کرنا۔ دوبارہ اٹھانا۔ ثُمَّ اَمَاتَہٗ فَاَقْبَرَہٗ ثُمَّ اِذَا شَائَ اَنْشَرَہٗ (پھر اس نے موت دی اس کو پھر اس نے قبردی اس کو پھر جب بھی وہ چاہے گا وہ دوبارہ زندہ کرے گا اس کو) 80:21 ۔ 22 ۔ مُنْشَرٌ اسم المفعول ہے۔ زندہ یا اٹھایا جانے والا۔ وَمَا نَحْنُ بِمُنْشَرِیْنَ (اور ہم نہیں ہیں دوبارہ اٹھائے جانے والے) 44:35 ۔ (تفعیل) تَنْشِیْرًا خوب پھیلانا۔ کھولنا۔ مُنَشَّرٌ اسم المفعول ہے۔ پھیلایا ہوا۔ کھولا ہوا۔ اَنْ یُّؤْتٰی صُحُفًا مُنَشَّرَۃً (کہ ان کو دیئے جائیں کھولے ہوئے صحیفے) 74:52 ۔ (افتعال) اِنْتِشَارًا پھیل جانا۔ بکھر جانا۔ وَ مِنْ اٰیٰتِہٖ اَنْ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ اِذَا اَنْتُمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُوْنَ (اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے پیدا کیا تم لوگوں کو ایک مٹی سے پھر جب تم لوگ ایک بشر ہوتے ہو تو پھیل جاتے ہو) 30:20 ۔ اِنْتَشِرْ فعل امر ہے۔ تو پھیل جا۔ بکھر جا۔ فَاِذَا طَعِمْتُمْ فَانْتَشِرُوْا (پھر جب کھا چکو تو منتشر ہو جائو) 33:53 ۔ مُنْتَشِرٌ اسم الفاعل ہے۔ پھیلنے والا۔ یَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ کَاَنَّھُمْ جَرَادٌ مُّنْتَشِرٌ (وہ لوگ نکلیں گے قبروں سے گویا کہ وہ پھیلنے والی ٹڈی ہیں) 54:7 ۔ (آیت۔ 13) ۔ کُلَّ اِنْسَانٍ بھی فعل محذوف کا مفعول ہے۔
Top