بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mutaliya-e-Quran - Al-Anbiyaa : 1
اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَ هُمْ فِیْ غَفْلَةٍ مُّعْرِضُوْنَۚ
اِقْتَرَبَ : قریب آگیا لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے حِسَابُهُمْ : ان کا حساب وَهُمْ : اور وہ فِيْ غَفْلَةٍ : غفلت میں مُّعْرِضُوْنَ : منہ پھیر رہے ہیں
قریب آ گیا ہے لوگوں کے حساب کا وقت، اور وہ ہیں کہ غفلت میں منہ موڑے ہوئے ہیں
[ اِقْتَرَبَ : قریب ہوا ] [ لِلنَاسِ : لوگوں کے لئے ] [ حِسَابُهُمْ : ان کا حساب ] [ وَ : اس حال میں کہ ] [ هُمْ : وہ لوگ ] [ فِيْ غَفْلَةٍ : غفلت میں ] [ مُّعْرِضُوْنَ : اعراض کرنے والے ہیں ] ترکیب : (آیت۔ 2) ذِکْرٍ کی صفت ہونے کی وجہ مُحْدَثٍ حالت جر میں ہے۔ موصوف اور صفت کے درمیان میں متعلق فعل مِنْ رَبِّھِمْ آگیا ہے۔ (آیت۔ 3) ۔ لَاھِیَۃً حال ہونے کی وجہ سے حالت نصب میں ہے اور یہ اسم الفاعل ہے جس نے فعل کا کام کیا ہے۔ قُلُوْبُھُمْ اس کا فاعل ہونے کی وجہ سے حالت رفع میں ہے۔ اَسَرُّوْا جمع کا صیغہ ہے اس لئے اَلَّذِیْنَ کو اس کا فاعل نہیں مان سکتے کیونکہ ایسی صورت میں فعل واحد آنا چاہیے۔ اس لئے اس کی مختلف توجیہات کی گئی ہیں۔ حافظ احمد یار صاحب مرحوم کی ترجیح یہ ہے کہ اَلَّذِیْنَ کو اَسَرُّوْا کی ضمیر فاعلی ھُمْ کا بدل مانا جائے۔
Top