Mutaliya-e-Quran - Al-Anbiyaa : 29
وَ مَنْ یَّقُلْ مِنْهُمْ اِنِّیْۤ اِلٰهٌ مِّنْ دُوْنِهٖ فَذٰلِكَ نَجْزِیْهِ جَهَنَّمَ١ؕ كَذٰلِكَ نَجْزِی الظّٰلِمِیْنَ۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يَّقُلْ : کہے مِنْهُمْ : ان میں سے اِنِّىْٓ : بیشک میں اِلٰهٌ : معبود مِّنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا فَذٰلِكَ : پس وہ شخص نَجْزِيْهِ : ہم اسے سزا دیں گے جَهَنَّمَ : جہنم كَذٰلِكَ : اسی طرح نَجْزِي : ہم سزا دیتے ہیں الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور جو اُن میں سے کوئی کہہ دے کہ اللہ کے سوا میں بھی ایک خدا ہوں، تو اسے ہم جہنّم کی سزا دیں، ہمارے ہاں ظالموں کا یہی بدلہ ہے
[ وَمَنْ : اور جو ] [ يَّقُلْ : کہے ] [ مِنْهُمْ : ان میں سے ] [ انىٓ: کہ میں ] [ اِلٰهٌ: اِلٰہ ہوں ] [ مِّنْ دُوْنِهٖ : اس کے علاوہ ] [ فَذٰلِكَ : تو وہ ہے ] [ نَجْزِيْهِ : ہم بدلہ میں دیں گے جس کو ] [ جَهَنَّمَ : جہنم ] [ كَذٰلِكَ : اسی طرح ] [ نَجْزِي : ہم بدلہ دیتے ہیں ] [ الظّٰلِمِيْنَ : ظلم کرنے والوں کو ] نوٹ۔ 1: سابق انبیاء کے جو صحیفے موجود ہیں، ان میں اگرچہ بیشمار تحریفیں ہوچکی ہیں، لیکن توحید کی تعلیم آج بھی ان میں محفوظ ہے۔ ان کے حاملوں نے اگر شرک اختیار کیا ہے تو اپنے فاسد علم کلام کے سہارے پر اختیار کیا ہے، نہ کہ ان صحیفوں کی تعلیم کی بنا پر۔ جس طرح قرآن کی نہایت واضح تعلیم توحید کے باوجود اس امت میں شرک کی بہت سی قسمیں گھس آئی ہیں، اسی طرح ان امتوں نے اپنے صحیفوں کی تعلیم کے بالکل برخلاف شرک کی لعنت اختیار کی۔ انبیاء کی تعلیم و دعوت کا جو ریکارڈ موجود ہے، وہ قرآن کے اس دعوے کی تصدیق کرتا ہے کہ اللہ کے ہر رسول نے توحید ہی کی تعلیم دی ہے، شرک کی تعلیم کسی نے بھی نہیں دی ہے۔ (تدبر قرآن) ۔
Top