Mutaliya-e-Quran - Al-Anbiyaa : 75
وَ اَدْخَلْنٰهُ فِیْ رَحْمَتِنَا١ؕ اِنَّهٗ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ۠   ۧ
وَاَدْخَلْنٰهُ : اور ہم نے داخل کیا اسے فِيْ رَحْمَتِنَا : اپنی رحمت میں اِنَّهٗ : بیشک وہ مِنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : (جمع) صالح (نیکو کار)
اور لوطؑ کو ہم نے اپنی رحمت میں داخل کیا، وہ صالح لوگوں میں سے تھا
[ وَاَدْخَلْنٰهُ : اور ہم نے داخل کیا ان (علیہ السلام) ] [ فِيْ رَحْمَتِنَا : اپنی رحمت میں ] [ انهٗ : بیشک وہ ] [ مِنَ الصّٰلِحِيْنَ : نیک لوگوں میں سے تھے ] نوٹ۔ 1: عقل پرستوں کی سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ آگ ٹھنڈک اور سلامتی کیسے ہوسکتی ہے۔ جبکہ خدا پرستوں کی سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ جب اللہ نے آگ کو حکم دیا تھا تو وہ ٹھنڈک اور سلامتی کیسے نہ ہوتی۔ ہمارا ایمان یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ہے اور اس کائنات میں اللہ کے سوا جو کچھ بھی ہے، کسی بھی چیز کا وجود اس کا ذاتی نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ ہے اور دائمی نہیں بلکہ اِلٰی اَجَلٍ مُسَمًّی ہے یعنی فانی ہے۔ اسی طرح سے ہر چیز کی خصوصیت اللہ کی عطا کردہ ہے اور اس کے حکم کے تابع ہے۔ وہ جب چاہے کسی چیز کی خاصیت معطل کرسکتا ہے یا سلب کرسکتا ہے۔ دو مریض ہیں۔ دونوں کی تشخیص یکساں ہے اور دونوں کو یکساں دوا دی جا رہی ہے۔ ایک صحت یاب ہوجاتا ہے۔ دوسرے کا انتقال ہوجاتا ہے۔ کیوں ؟ جواب میں عقل پرست ہوسکتا یہ ہوا ہو، ہوسکتا ہے وہ ہوا ہو، کرتے ہیں لیکن ان کے پاس اس سوال کا کوئی معقول اور ٹھوس جواب نہیں ہے۔ سوائے رَجْمًا بِالْغَیْبِ کے۔ جبکہ ہمارے پاس اس کا سیدھا جواب یہ ہے کہ مرنے والے مریض کے لئے دوا کی تاثیر کو اللہ نے سلب کرلیا تھا۔ یہ ایمان اور عقیدہ رکھنے والوں کو قرآن میں مذکور معجزوں کو سمجھنے میں اور ماننے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔ عقل پرستوں کے ایمان کا یہ حصّہ (Part) ، Out of order ہوگیا ہے۔ انھیں چاہیے کہ وہ کسی ایکسپرٹ سے اس کی Repair کرا لیں۔
Top