Mutaliya-e-Quran - Al-Anbiyaa : 91
وَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهَا مِنْ رُّوْحِنَا وَ جَعَلْنٰهَا وَ ابْنَهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
وَالَّتِيْٓ : اور عورت جو اَحْصَنَتْ : اس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرمگاہ (عفت کی) فَنَفَخْنَا : پھر ہم نے پھونک دی فِيْهَا : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَجَعَلْنٰهَا : اور ہم نے اسے بنایا وَابْنَهَآ : اور اس کا بیٹا اٰيَةً : نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہانوں کے لیے
اور وہ خاتون جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی تھی ہم نے اُس کے اندر اپنی روح سے پھونکا اور اُسے اور اُس کے بیٹے کو دنیا بھر کے لیے نشانی بنا دیا
[ وَالَّتِيْٓ: اور (یاد کرو) اس خاتون کو جس نے ] [ اَحْصَنَتْ : حفاظت کی ] [ فَرْجَهَا : اپنی عصمت کی ] [ فَنَفَخْنَا : تو ہم نے پھونکا ] [ فِيْهَا : ان (خاتون) میں ] [ مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح میں سے ] [ وَجَعَلْنٰهَا : اور ہم نے بنایا ان کو ] [ وَابْنَهَآ : اور ان کے بیٹے کو ] [ اٰيَةً : ایک نشانی ] [ لِـلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں کے لئے ] ر ج [ فَرْجًا : کسی چیز میں شگاف ڈالنا۔ دراڑ پیدا کرنا۔ وَاِذَا لسَّمَائُ فُرِجَتْ (جب آسمان میں شگاف ڈالا جائے گا) 77:9] [ فَرْجٌ ج فُرُوْجٌ۔ اسم ذات بھی ہے۔ شگاف۔ دراڑ۔ پھر کنایہ کے طور پر انسان کی شرمگاہ کے لئے بھی آتا ہے۔ زیر مطالعہ آیت۔ 91 ۔ وَمَالَھَا مِنْ فُرُوْجٍ (اور نہیں ہے اس میں یعنی آسمان میں کوئی بھی دراڑیں) 50:6] ترکیب : (آیت۔ 91) ۔ فیھا کی ضمیر اَلَّتِیْ کے لئے ہے۔ یہ فَرْجَھَا کے لئے نہیں ہوسکتی کیونکہ عربی میں فَرْجٌ مذکر لفظ ہے۔ (آیت۔ 92) اِنَّ کا اسم ھٰذِہٖ ہے اور محلاًّ حالت نصب میں ہے۔ اُمَّتُکُمْ اس کی خبر ہے، جبکہ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً حال ہونے کی وجہ سے نصب میں ہے۔
Top