Mutaliya-e-Quran - Al-Furqaan : 77
قُلْ مَا یَعْبَؤُا بِكُمْ رَبِّیْ لَوْ لَا دُعَآؤُكُمْ١ۚ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ یَكُوْنُ لِزَامًا۠   ۧ
قُلْ : فرما دیں مَا يَعْبَؤُا : پرواہ نہیں رکھتا بِكُمْ : تمہاری رَبِّيْ : میرا رب لَوْلَا دُعَآؤُكُمْ : نہ پکارو تم فَقَدْ كَذَّبْتُمْ : تو جھٹلا دیا تم نے فَسَوْفَ : پس عنقریب يَكُوْنُ : ہوگی لِزَامًا : لازمی
اے محمدؐ، لوگوں سے کہو "میرے رب کو تمہاری کیا حاجت پڑی ہے اگر تم اس کو نہ پکارو اب کہ تم نے جھٹلا دیا ہے، عنقریب وہ سزا پاؤ گے کہ جان چھڑانی محال ہو گی"
قُلْ [ آپ ﷺ کہیے ] مَا يَعْبَؤُا [ پرواہ نہیں کرتا ] بِكُمْ [ تمہاری ] رَبِّيْ [ میرا رب ] لَوْلَا [ اگر نہ ہوتا ] دُعَاۗؤُكُمْ ۚ [ تم کو دعوت دیا جانا ] فَقَدْ كَذَّبْتُمْ [ پس تم لوگ جھٹلا چکے ] فَسَوْفَ [ تو عنقریب ] يَكُوْنُ [ ہوگا ] لِزَامًا [ چمٹ جانا (عذاب کا)] ع ب ء (ف) عبا کسی چیز کو وزن دینا۔ کسی کی پرواہ کرنا۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 77 (آیت۔ 77) ۔ دعاء مصدر ہے اور مصدر معروف اور مجہول دونوں معنی دیتا ہے۔ یہاں دونوں معنی لینے کی گنجائش ہے۔ ہم مجہول معنی کو ترجیح دی گے کیونکہ فقد کذبتم سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ مورخہ 11 /جمادی الثانی 1428 ھ بمطا بق 2/ جون 2007 ء
Top