Mutaliya-e-Quran - An-Naml : 30
اِنَّهٗ مِنْ سُلَیْمٰنَ وَ اِنَّهٗ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ
اِنَّهٗ : بیشک وہ مِنْ : سے سُلَيْمٰنَ : سلیمان وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ بِسْمِ اللہِ : نام سے اللہ کے الرَّحْمٰنِ : جو رحم کرنے والا الرَّحِيمِ : نہایت مہربان
وہ سلیمانؑ کی جانب سے ہے اور اللہ رحمٰن و رحیم کے نام سے شروع کیا گیا ہے
اِنَّهٗ [ بیشک وہ ] مِنْ سُلَيْمٰنَ [ سلیمان (علیہ السلام) (کی طرف) سے ہے ] وَاِنَّهٗ [ اور بیشک وہ ] بِسْمِ اللّٰهِ [ اللہ کے نام سے ہے ] الرَّحْمٰنِ [ جو رحمن ہے ] الرَّحِيْمِ [ رحیم ہے ] نوٹ۔ 1: حضرت سلیمان (علیہ السلام) کے خط سے نیز رسول کریم ﷺ کے تمام مکاتیب سے ثابت ہوتا ہے کہ خط کے شروع میں بسم اللہ لکھنا سنت انبیاء ہے۔ لیکن قرآن و سنت کے نصوص و اشارات سے فقہا نے یہ کلیہ قاعدہ لکھا ہے کہ جس جگہ بسم اللہ یا اللہ تعالیٰ کا کوئی نام لکھا جائے ، اگر اس جگہ اس کاغذ کے بےادبی سے محفوظ رکھنے کا کوئی اہتمام نہیں، بلکہ وہ پڑھ کر ڈال دیا جاتا ہے تو ایسے خطوط اور ایسی چیز پر بسم اللہ یا اللہ تعالیٰ کا کوئی نام لکھنا جائز نہیں۔ کیونکہ وہ اس طرح اس بےادبی کے گناہ میں شریک ہوجائے گا۔ اس لئے مناسب یہ ہے کہ ادائے سنت کے لئے زبان سے بسم اللہ کہہ لے تحریر میں نہ لکھے۔ (معارف القرآن)
Top