Mutaliya-e-Quran - Aal-i-Imraan : 100
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِیْعُوْا فَرِیْقًا مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ یَرُدُّوْكُمْ بَعْدَ اِیْمَانِكُمْ كٰفِرِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ اٰمَنُوْٓا : ایمان لائے اِنْ : اگر تُطِيْعُوْا : تم کہا مانو گے فَرِيْقًا : ایک گروہ مِّنَ : سے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اُوْتُوا الْكِتٰبَ : دی گئی کتاب يَرُدُّوْكُمْ : وہ پھیر دینگے تمہیں بَعْدَ : بعد اِيْمَانِكُمْ : تمہارے ایمان كٰفِرِيْنَ : حالت کفر
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر تم نے اِن اہل کتاب میں سے ایک گروہ کی بات مانی تو یہ تمہیں ایمان سے پھر کفر کی طرف پھیر لے جائیں گے
[يٰٓاَيُّھَا الَّذِينَ : اے لوگو جو ] [اٰمَنُوْآ : ایمان لائے ] [اِنْ تُطِیْعُوْا : اگر تم لوگ اطاعت کرو گے ] [فَرِیْقًا : کسی فریق کی ] [مِّنَ الَّذِیْنَ : ان میں سے جو ] [اُوْتُوْا : دیے گئے ] [الْـکِتٰبَ : کتاب ] [یَرُدُّوْکُمْ : تو وہ لوگ پھیر دیں گے تم کو ] [بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ : تمہارے ایمان کے بعد ] [کٰفِرِیْنَ : کفر کرنے والا ہوتے ہوئے ] ع ص م عَصَمَ (ض) عَصْمًا : کسی کو کسی سے بچانا ۔{ وَاللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِط } (المائدۃ :67) ” اور اللہ بچائے گا آپ ﷺ ‘ کو لوگوں سے۔ “ عَاصِمٌ (اسم الفاعل) : بچانے والا۔ { مَالَھُمْ مِّنَ اللّٰہِ مِنْ عَاصِمٍج } (یونس :32) ” ان کے لیے نہیں ہے اللہ سے کوئی بچانے والا۔ “ عِصَمٌ (اسم ذات) : بچائو ‘ حفاظت۔ اس مفہوم کے ساتھ نکاح کے لیے آتا ہے : { وَلَا تُمْسِکُوْا بِعِصَمِ الْـکَوَافِرِ } (الممتحنۃ :10) ” اور تم لوگ مت تھامو یعنی مت قائم رکھو کافر عورتوں کے نکاح کو۔ “ اِعْتَصَمَ (افتعال) اِعْتِصَامًا : بچائو یا حفاظت کے لیے کسی چیز کو مضبوطی سے پکڑنا۔ آیت زیر مطالعہ۔ اِعْتَصِمْ : تو مضبوطی سے پکڑ۔ { وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا } (آل عمران :103) ” اور تم لوگ مضبوطی سے پکڑو اللہ کی رسی کو ‘ سب کے سب۔ “ اِسْتَعْصَمَ (استفعال) اِسْتِعْصَامًا : بچائو یا حفاظت چاہنا یعنی باز رہنا۔ { وَلَقَدْ رَاوَدْتُّــہٗ عَنْ نَّفْسِہٖ فَاسْتَعْصَمَط } (یوسف :32) ” میں نے پھسلایا اس کو اس کے نفس سے تو وہ باز رہا۔ “
Top