Mutaliya-e-Quran - Aal-i-Imraan : 130
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً١۪ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے (ایمان والے) لَا تَاْ كُلُوا : نہ کھاؤ الرِّبٰٓوا : سود اَضْعَافًا : دوگنا مُّضٰعَفَةً : دوگنا ہوا (چوگنا) وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، یہ بڑھتا اور چڑھتا سود کھانا چھوڑ دو اور اللہ سے ڈرو، امید ہے کہ فلاح پاؤ گے
[ يٰٓاَيُّھَا الَّذِينَ : اے لوگو ! جو ] [اٰمَنُوْا : ایمان لائے ] [لاَ تَاْکُلُوا : تم لوگ مت کھائو ] [الرِّبٰٓوا : سود ] [اَضْعَافًا مُّضٰعَفَۃً : ضرب دے کر کئی گنا کرتے ہوئے ] [وَاتَّقُوا : اور تقویٰ اختیار کرو ] [اللّٰہَ : اللہ کا ] [لَـعَلَّـکُمْ : شاید کہ تم ] [تُفْلِحُوْنَ : فلاح پائو ] ک ظ م کَظَمَ (ض) کَظْمًا : کسی چیز کی روانی کو روکنا ‘ جیسے پانی ‘ سانس یا جذبات وغیرہ روکنا۔ کَظَمَ (ض) کَظْمًا وَکُظُوْمًا غَیْظَہٗ : غصہ کو پی جانا۔ کَاظِمٌ (اسم الفاعل) : روکنے والا۔ { اِذِ الْقُلُوْبُ لَدَی الْحَنَاجِرِ کٰظِمِیْنَط } (المؤمن :18) ” جب دل نرخروں کے پاس ہوں گے روکنے والے ہوتے ہوئے یعنی سانس گھوٹنے والے ہوتے ہوئے۔ “ مَکْظُوْمٌ (اسم المفعول) : روکا ہوا ‘ غم زدہ ۔ { اِذْ نَادٰی وَھُوَ مَکْظُوْمٌ ۔ } (القلم) ” جب اس نے پکارا اس حال میں کہ وہ غم زدہ تھا۔ “ کَظِیْمٌ (فَعِیْلٌ کا وزن اسم المفعول کے معنی میں) : ہمیشہ سے غم زدہ۔ { وَابْیَضَّتْ عَیْنٰہُ مِنَ الْحُزْنِ فَـھُوَ کَظِیْمٌ ۔ } (یوسف) ” اور سفید ہوئیں ان (علیہ السلام) کی دونوں آنکھیں غم سے اس حال میں کہ وہ مستقل غم زدہ ہیں۔ “ ترکیب :” لاَ تَاْکُلُوْا “ کا مفعول ” الرِّبٰوا “ ہے۔ مرکب ِ توصیفی ” اَضْعَافًا مُّضٰعَفَۃً “ حال ہونے کی وجہ سے منصوب ہے۔ ” مَغْفِرَۃٍ “ نکرہ مخصوصہ ہے اور ” مِنْ رَّبِّکُمْ “ اس کی خصوصیت ہے۔ ” اِلٰی “ پر عطف ہونے کی وجہ سے ” جَنَّۃٍ “ مجرور ہے اور یہ بھی نکرہ مخصوصہ ہے۔ ” اَلَّذِیْنَ “ گزشتہ آیت میں ” لِلْمُتَّقِیْنَ “ پر عطف ہے اور یہ پورا جملہ ان کی صفت ہے۔ ” لِلْمُتَّقِیْنَ “ کی صفت ہونے کی وجہ سے ” اَلْکٰظِمِیْنَ “ مجرور ہے اور یہ اسم الفاعل ہے ‘ اس کا مفعول ” اَلْغَیْظَ “ ہے۔ ” اَلْعَافِیْنَ “ بھی ” لِلْمُتَّقِیْنَ “ کی صفت ہے۔
Top